زندگی راحت اور تکالیف کا مجموعہ ہے
ایک بزرگ کے پاس ایک نوجوان آیا اور اس نے اپنی بیوی کے متعلق شکایت کی کہ میری بیوی بہت چڑچڑی اور بد مزاج ہے اس کی اس طبیعت کی وجہ سے میری زندگی اجیرن ہو چکی ہے بزرگ نے جب اس نوجوان کی بات سنی تو کہا کہ تجھے اپنی بیوی سے بے شک تکلیف پہنچ رہی ہے لیکن ان تکالیف کے باوجود تو کچھ راحت بھی اٹھاتا ہوگا ایسی صورت میں تیرے لیے لازم ہے کہ تو صبر اور شکر کے ساتھ زندگی بسر کر اور تیرا یہ خیال ہرگز درست نہیں کہ زندگی ہر قسم کی مشکلات سے پاک ہونی چاہیے بلکہ زندگی تو راحت اور تکالیف کا مجموعہ ہے۔
وجہ بیان
حضرت شیخ سعدی رحمۃ اللہ علیہ ایک شخص کا قصہ بیان کرتے ہیں کہ ایک بزرگ کے پاس اپنی بیوی کی شکایت لے کر گیا وہ بد مزاج ہے بزرگ نے اس شخص سے فرمایا کہ اگرچہ تجھے تیری بیوی سے تکلیف پہنچتی ہے تو اس سے راحت بھی تو ہی حاصل کرتا ہے۔
زندگی راحت اور تکالیف کا مجموعہ ہے اور ہو سکتا ہے کہ اللہ عزوجل نے کسی برائی میں تیری بھلائی کو پوشیدہ کیا ہو پس ہر حال میں صبر شکر کرتے رہو یہ بات بارگاہ الہی میں مقبول بندوں کا شیوہ ہے۔