یہ نفس دوزخ ہے

یہ نفس دوزخ ہے

اے بزرگو! ہم نے باہر کے دشمن کو مار ڈالا ہے لیکن اس سے بھی بدتر اور ذلیل دشمن باطن میں بچا رہ گیا ہے اس دشمن کو مارنے کے لیے عقل ہوا ہوش کی ضرورت نہیں باطن کا شیر خرگوش کے قابو میں آنے والا نہیں ہے۔

یہ نفس دوزخ ہے اور دوزخ اژدھا کی مانند ہے کہ وہ دریاؤں سے بھی نہیں بھر سکتا اگر تم سات سمندر بھی پی لو پھر بھی اس کی سوزش کم نہ ہوگی اس دوزخ میں پتھر اور سنگ دل انسان ذلیل ہو کر داخل کیے جائیں گے۔

اللہ عزوجل دوزخ سے کہے گا کیا تیرا پیٹ بھر گیا۔

دوزخ کہے گی کہ مزید لائے جائیں پھر اللہ عزوجل لامکاں سے اس پر قدم رکھ دے گا اور وہ کن سے ساکن ہو جائے گی اللہ عزوجل کے سوا کون ہے جو اس کمان کو کھینچے کمان میں سیدھا تیر ہی رکھتے ہیں تمہارے تمام تیر ٹیڑھے ہیں۔

یہ نفس دوزخ ہےتم تیر کی مانند سیدھے ہو جاؤ اور اللہ عزوجل کی کمان سے چھوٹ جاؤ اب ہمیں اپنے باطن کی جانب متوجہ ہونا چاہیے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے توسط سے ہم جہاد اکبر میں لگے ہیں اللہ عزوجل سے میں سمندر کو چاک کر دینے والی قوت چاہتا ہوں دوسروں کو چیرنے پھاڑنے والے شیر بننا آسان ہے مگر اصل شیر وہی ہے جو خود کو شکست دے سکے تاکہ اللہ عزوجل کی مدد سے اللہ کا شیر بن جائے اور نفس اور اس کے مغرورانہ عزائم سے نجات پا جائے۔

وجہ بیان

مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ نفس کی شر انگیزیاں بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ نفس دوزخ ہے اور اس کا پیٹ بھی دوزخ کے پیٹ کی مانند نہیں بھر سکتا تم تیر کی مانند سیدھے ہو جاؤ یعنی خود کو سیدھے راستے پر چلانا شروع کر دو اپنے باطن کو سنوارنے کی کوشش کرو اور حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت مبارکہ پر عمل پیرا ہو جاؤ۔

دوسروں پر تنقید کرنا نہایت آسان ہے مگر خود کو درست کرنا نہایت مشکل ہے اللہ عزوجل سے مدد کے طلبگار رہو اور اس کی مدد سے اپنے نفس کی شرنگیزیوں پر قابو پانے کی کوشش کرو۔

شیطان سے دلیلوں سے نہیں جیتا جا سکتا

اپنے دوستوں کے ساتھ شئر کریں

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You cannot copy content of this page

Scroll to Top