اس جیسا تجھے اور کوئی نہیں مل سکے گا

اس جیسا تجھے اور کوئی نہیں مل سکے گا

اس جیسا تجھے اور کوئی نہیں مل سکے گا

ایک نوجوان دلہن نے ایک مرد بزرگ سے شکایت کی کہ میرا شوہر میرے ساتھ حسن سلوک سے پیش نہیں آتا جب کہ اس گھر میں رہنے والے دوسرے لوگ بہترین رفقہ کی طرح شیر و شکر ہو کر رہتے ہیں میں اپنے شوہر کی اس بدسلوکی پر آرزدہ ہوتی ہوں۔

ان مرد بزرگ نے اس دلہن کی بات سن کر فرمایا: کہ اے خاتون! اگر تیرا شوہر حسین ہے یا اس کی ذات میں اور کوئی نمایاں خوبی موجود ہے تو تو اس کی اس بدسلوکی کو برداشت کر اور اس سے علیحدگی اختیار کرنا مناسب نہ ہوگا کہ اس جیسا تجھے اور کوئی نہیں مل سکے گا۔

وجہ بیان

حضرت شیخ سعدی رحمۃ اللہ علیہ اس حکایت میں ایک نوجوان دلہن کی ایک بزرگ کو اپنے شوہر کی شکایت کا قصہ بیان کر رہے ہیں کہ وہ مجھ سے بد سلوکی کرتا ہے ان بزرگ نے اس دلہن سے کہا کہ اگر میں کوئی اور نمایاں خوبی ہے تو اس کی بدسلوکی کو برداشت کرو اور اس سے علیحدہ نہ ہو۔

بس یاد رکھو کسی میں اگر کوئی بری عادت موجود ہو تو اس کی اس بری عادت سے درگزر کر کے اس کی نیک عادت پر نگاہ دوڑاؤ اور کسی کی برائی کو تلاش کرنے کے بجائے اس کی اچھائی پر نگاہ دوڑاؤ۔

حضرت ابراہیم علیہ السلام اور آتش پرست

اپنے دوستوں کے ساتھ شئر کریں

ایک تبصرہ چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اوپر تک سکرول کریں۔