طوفان باد
قوم عاد ایک بڑی زبردست قوم تھی جو علاقہ یمن کے ایک ریگستان احقاف میں رہتی تھی ان لوگوں نے زمین کو فسق و فجور سے بھر دیا تھا اور اپنے زور قوت کے دنیا کی دوسری قوموں کو اپنی جفا کاریوں سے پامال کر ڈالا تھا یہ لوگ بت پرست تھے اللہ تعالی نے ان کی ہدایت کے لیے حضرت ہود علیہ السلام کو مبعوث فرمایا۔
آپ نے ان کو درس توحید دیا اور جور و ستم سے روکا تو وہ لوگ آپ کے منکر اور مخالف ہو گئے اور کہنے لگے آج ہم سے زیادہ زور آور کون ہے؟ کچھ لوگ حضرت ہود علیہ السلام پر ایمان لائے مگر وہ بہت تھوڑے تھے۔
قوم نے جب حد سے زیادہ بغاوت و شقاوت کا مظاہرہ کیا اور اللہ کے پیغمبر کی مخالفت کی تو ایک سیاہ رنگ کا ابر آیا جو قوم عاد پر چھا گیا وہ لوگ دیکھ کر خوش ہوئے کی پانی کی ضرورت ہے اس سے پانی خوب برسے گا مگر اس میں سے ایک ہوا چلی وہ اس شدت سے تھی کہ اونٹوں اور آدمیوں کو اڑا اڑا کر کہیں سے کہیں لے جاتی تھی یہ دیکھ کر وہ لوگ گھروں میں داخل ہوئے اور اپنے اپنے دروازے بند کر لیے۔
مگر ہوا کی تیزی سے نہ بچ سکے اس نے دروازے بھی اکھاڑ دیے اور ان لوگوں کو ہلاک بھی کر دیا پھر قدرت الہی سے کچھ سیاہ پرندے نمودار ہوئے جنہوں نے ان کی لاشوں کو اٹھا کر سمندر میں پھینک دیا حضرت ہود علیہ السلام اپنے چند مومنوں کو لے کر قوم سے جدا ہو گئے تھے اسی لیے وہ سلامت رہے۔
(قرآن کریم)
سبق
خدا سے بغاوت اور اس کے رسول کی نافرمانی کا ایک نتیجہ یہ بھی ہے کہ یہ عناصر عربیہ مٹی، پانی، آگ اور ہوا بھی ہمارے لیے عذاب بن جاتے ہیں۔