takhliq karne ka maqsad ehsan karna tha

تخلیق کرنے کا مقصد احسان کرنا تھا

دعا کا طریقہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سکھایا ہے: کہ اے اللہ! مشکل کو آسان کر دے دنیا و آخرت میں بھلائی عطا فرما صراط مستقیم کو پر لطف بنا دے ہماری منزل خود ہی ہے نفس پر قابو پانے کی وجہ سے دوزخ بھی مومن کے لیے جنت نظر آتی ہے مومن نے نفس امارہ کی دوزخ کی آگ کی جگہ نفس مطمئنہ کا پانی حاصل کر لیا عاشق دوست کہ رخ کی شمع کے پروانے ہیں اور تمہاری حفاظت کی زرہ ایسے صاحبان روح کی پناہ میں جاؤ۔

تخلیق کرنے کا مقصد احسان کرنا تھاعبادات کو فوت ہونے سے پہلے پورا کرو اور اس فرمان کی وجہ سے جگاؤ جب حق تعالی نے محبت کا ہاتھ سر پر رکھا ہے تو عیب میں بھی کرم کے دروازے کب بند ہو سکتے ہیں تکلیف کرنے کا مقصد احسان کرنا تھا۔

وجہ بیان

مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں دعا مانگنے کا جو طریقہ سکھایا ہے ہمیں اس طریقہ کے مطابق دعا مانگنی چاہیے جو لوگ اپنے نفوظ پر غلبہ پا لیتے ہیں وہ بارگاہ الہی میں مقبول ہو جاتے ہیں اور اللہ عزوجل کا ہمیں تخلیق کرنے کا مقصد درحقیقت ہم پر احسان کرنا ہے۔

ریا کاری کی تسبیح سے بچو

اپنے دوستوں کے ساتھ شئر کریں

ایک تبصرہ چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اوپر تک سکرول کریں۔