شیطان سے دلیلوں سے نہیں جیتا جا سکتا

شیطان سے دلیلوں سے نہیں جیتا جا سکتا

شیطان کی فطرت میں جلا ڈالنا وہ چوروں کا استاد ہے معرفت کی باتیں شیطان پھنسانے کے لیے کرتا ہے قوم نوح علیہ السلام  ،قوم عاد علیہ السلام ‘نمرود، ابو لہب، بلعم باعور وغیرہ کو اسی نے تباہ کیا شیطان کہتا ہے کہ میں نے اپنی جانب سے کوئی منہ کالا نہیں کیا میں تو نیک اور بد دونوں کو ظاہر کر دیتا ہوں اور میں خدا نہیں کہ نیک و بد بناؤں میں تو کڑوے خشک درخت کو کاٹ دیتا ہوں۔شیطان سے دلیلوں سے نہیں جیتا جا سکتاچونکہ دل کا خشک ہونا ہی جرم ہے اور وہ آب حیات کو جذب کرنے والا نہیں ہوتا اسی لیے خشک ہو جاتا ہے کڑوی شاخ کو اچھے کے ساتھ پیوند کر کے وصل دی جاتی تو اس کے وجود میں اثر کر کے اصلاح ہو جاتی اسی لیے شاید حق سے پیوست ہو کر میری اصلاح ہو جائے شیطان سے دلیلوں سے نہیں جیتا جا سکتا حضرت آدم علیہ السلام اسماء کا علم ہوتے ہوئے بھی بہک گئے اور تمام مکاری نفس کی گمراہی میں پنہاں ہے۔

وجہ بیان

مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ شیطان سے دلیلوں سے نہیں جیتا جا سکتا اور شیطان معرفت کی باتیں ہنسانے کے لیے کرتا ہے تمام برائیوں کی جڑ نفس کی مکاری ہے اگر نفس کی اصلاح کر لی جائے اور نفسانی خواہشات پر قابو پا لیا جائے تو یقینا انسان اعلی وہ عرفہ مرتبہ پر فائز ہو سکتا ہے۔

تین مسافروں کا قصہ

اپنے دوستوں کے ساتھ شئر کریں

ایک تبصرہ چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اوپر تک سکرول کریں۔