صبر کب کیا جائے
ایک دفعہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کہیں تشریف لے جا رہے تھے’ ایک عورت قبر کے پاس بیٹھی رو رہی تھی۔ اپ صلی اللہ علیہ وسلم رک گئے اور اس سے مخاطب ہو کر فرمایا’ صبر کرو’ وہ اپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پہچانتی نہ تھی (گستاخی کے ساتھ) بولی ہٹو تم کیا جان سکتے ہو مجھ پر کیا کیفیت ہے؟
اپ صلی اللہ علیہ وسلم چلے ائے۔ لوگوں نے عورت سے کہا تم نے نہیں پہچانا’ وہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تھے۔ دوڑتی ہوئی ائی اور کہا میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو پہچانتی نہ تھی’ ارشاد فرمایا صبر وہی ہے جو عین مصیبت کے وقت کیا جائے۔