سانپ کا غوث پاک کی بارگاہ میں توبہ کرنا
محبوب سبحانی قطب یزدانی حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ تعالی علیہ نے فرمایا کہ ایک دفعہ میں جامع منصوری میں نماز پڑھ رہا تھا نماز کی حالت میں وہی سانپ میرے سجدے کی جگہ پر اپنا منہ کھول کر کھڑا ہو گیا سجدہ بھی اسے ہٹا کر کیا سانپ میری گردن سے لپٹ گیا پھر وہ میری ایک آستین سے داخل ہو کر دوسری آستین سے نکلا۔
جب سلام پھر کر نماز سے فارغ ہوا تو سانپ نظر سے اوجھل ہو گیا دوسرے دن جب میں پھر اسی مسجد کی طرف کشادہ جگہ میں تھا تو مجھے ایک شخص نظر آیا جس کی آنکھیں بڑی بڑی تھیں اس سے میں نے اندازہ کیا کہ یہ انسان نہیں بلکہ جن ہے تو اس شخص نے مجھ سے کہا کہ وہی سانپ ہوں۔ جسے آپ نے کل دیکھا تھا میں نے اسی حالت میں بہت سے اولیاء رحمان کی آزمائش کی مگر اپ جیسا ثابت قدم کوئی نہ پایا پھر وہی سانپ آپ کے دست حق پرست پر تائب ہو گیا۔