raat ka chor

رات کا چور

ایک مرتبہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کو صدقہ فطر کی حفاظت کے لیے مقرر فرمایا: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ رات بھر اس مال کی حفاظت فرماتے رہے ایک رات ایک چور آیا اور مال چرانے لگا حضرت ابوہریرہ نے اسے دیکھ لیا اور اسے پکڑ لیا اور فرمایا میں تجھے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کروں گا۔

اس چور نے منت سماجت کرنا شروع کی اور کہا: خدارا مجھے چھوڑ دو میں صاحب عیال ہوں اور محتاج ہوں ابو ہریرہ کو رحم آگیا اور اسے چھوڑ دیا صبح ابو ہریرہ جب بارگاہ رسالت میں حاضر ہوئے تو حضور مسکرا کر فرمانے لگے ابو ہریرہ وہ رات والے تمہارے قیدی (چور) نے کیا کیا؟ ابو ہریرہ نے عرض کیا: حضور! اس نے اپنی عیال داری اور محتاجی بیان کی تو مجھے رحم آگیا اور میں نے اسے چھوڑ دیا۔

حضور نے فرمایا: اس نے تم سے جھوٹ بولا خبردار رہنا آج رات وہ پھر آئے گا ابو ہریرہ کہتے ہیں کہ میں دوسری رات بھی اس کا انتظار میں رہا کیا دیکھتا ہوں کہ وہ واقعی پھر آپہنچا اور مال چرانے لگا میں نے پھر اسے پکڑ لیا اس نے پھر منت خوشامد کی اور مجھے پھر رحم آگیا اور اور میں نے پھر چھوڑ دیا ہے صبح جب حضور کی بارگاہ میں حاضر ہوا تو حضور نے پھر فرمایا: ابو ہریرہ وہ رات والے قیدی (چور) نے کیا کیا؟ میں نے پھر عرض کیا حضور وہ اپنی حاجت بیان کرنے لگا تو مجھے رحم آگیا اور میں نے پھر چھوڑ دیا۔

رات کا چورحضور نے فرمایا: اس نے تم سے جھوٹ کہا: خبردار آج وہ پھر آئے گا ابو ہریرہ کہتے ہیں کہ تیسری رات وہ پھر آیا اور میں نے اسے پکڑ کر کہا! کمبخت آج نہ چھوڑوں گا اور حضور کے پاس ضرور لے جاؤں گا۔

وہ بولا: ابو ہریرہ میں تجھے چند ایسے کلمات سکھا جاتا ہوں جن کے پڑھنے سے تو نفع میں رہے گا سنو جب سونے لگو تو آیت الکرسی پڑھ کر سویا کرو اس سے اللہ تمہاری حفاظت فرمائے گا اور شیطان تمہارے نزدیک نہیں آسکے گا ابو ہریرہ کہتے ہیں کہ وہ مجھے یہ کلمات سکھا کر پھر مجھ سے رہائی پا گیا اور میں نے جب صبح حضور کی بارگاہ میں یہ سارا قصہ بیان کیا تو حضور نے فرمایا: اس نے یہ بات سچی کہی حالانکہ خود وہ بڑا جھوٹا ہے کیا تو جانتا ہے اے ابو ہریرہ! کی وہ تین رات آنے والا کون تھا؟ میں نے عرض کیا: نہیں یا رسول اللہ! میں نہیں جانتا؟ فرمایا وہ شیطان تھا۔

(مشکوۃ شریف)

سبق

ہمارے حضور صلی اللہ علیہ وسلم گزرے ہوئے اور ہونے والے سب واقعات کو جانتے ہیں ابو ہریرہ کے پاس رات ہونے والے سب واقعات کو جانتے تھے رات کو چور آیا تو حضور نے خود ہی فرمایا: کیا ابو ہریرہ رات کے قیدی نے کیا کیا ؟اور پھر یہ بھی فرمایا: کہ آج پھر اآے گا چنانچہ وہی کچھ ہوا جو حضور نے فرمایا معلوم ہوا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم عالم ماکان واہ مایکون ہیں۔

رکانہ پہلوان

اپنے دوستوں کے ساتھ شئر کریں

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You cannot copy content of this page

Scroll to Top