پتھروں کا کلمہ پڑھنا
ابو جہل کی مٹھی میں چند کنکریاں تھی اس نے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تھے دریافت کیا کہ اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو آسمانوں کے راز سے آگاہ کیا گیا ہے تو بتائیے کہ میرے ہاتھ میں کیا ہے آپ نے فرمایا کہ کیا میں بتاؤں یا وہ خود بتائیں جو تیرے ہاتھ میں ہیں
ابو جہل بولا کہ آپ کی دوسری بات زیادہ انوکھی ہے آپ نے فرمایا کہ اللہ عزوجل ہر شے پر قادر ہے اور تیرے ہاتھ میں پتھر کے چھ ٹکڑے ہیں اور آب تو ان کی تسبیح سن آپ کے فرماتے ہی پتھروں نے لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کی تسبیح پڑھنا شروع کر دی ابوجہل نے غصے میں آکر ان پتھروں کو زمین پر دے مارا اور کہنے لگا کہ تم سے بڑا کوئی جادوگر نہیں
ابو جہل حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے حسد کی بنا پر جل گیا تھا اور حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ذلت کے کنویں میں گر گیا تھا اس نے یہ معجزہ دیکھا اور بے دینی میں مزید سخت ہو گیا اور اس کی آنکھ خاک کو دیکھنے والا شیطان بن گئی
وجہ بیان
مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ اس حکایت میں حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزے کو بیان کر رہے ہیں جس کا ظہور ابو جہل کے کہنے پر ہوا مگر وہ بدبخت پھر بھی ایمان نہ لایا ابو جہل اپنے حسد اور کفر کی بدولت ذلیل اور رسوا ہوا اور ذلت کے کنویں میں گر گیا