پانچ چیزیں
ایک دن حضرت علی رضی اللہ عنہ نے حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ سے پوچھا جناب یہ تو فرمائیے آپ اتنے بڑے مرتبہ کو کن باتوں سے پہنچ گئے
صدیق اکبر نے فرمایا: پانچ باتوں سے۔
میں نے لوگوں کو دو طرح کا پایا ایک وہ جو دنیا کی طلب میں سرگرداں ہیں دوسرے وہ جو آخرت کی طلب میں کوشاں ہیں میں نے مولا کی طلب میں کوشش کی ہے۔
میں جب سے اسلام میں آیا ہوں کبھی دنیا کا کھانا پیٹ بھر کر نہیں کھایا کیونکہ عرفان حق کی لذت نے مجھے اس دنیا کے کھانے سے بے نیاز کر دیا ہے۔
جب سے اسلام لایا ہوں کبھی سیر ہو کر پانی نہیں پیا کیوں کی محبت الہی کے پانی سے سیراب ہو چکا ہوں۔
جب بھی مجھے دنیا و آخرت کے دو کام پیش آئے تو میں نے آخروی کام کو مقدم کیا اور دنیاوی کام کی کچھ پرواہ کیے بغیر اخروی کام ہی کو اختیار کیا۔
میں حضور سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت میں رہا اور میری یہ صحبت حضور کے ساتھ بڑی اچھی رہی۔
(نزہۃ المجالس)
سبق
حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ امت میں سب سے بڑے طالب مولا عارف کامل محب حق متقی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی ہیں۔