نگاہ کا قصور
ایک شخص نیکی کے راستہ پر گامزن تھا مگر جب شامت اعمال ہو تو کیا کہنا اس کا دل ایک حسین کی جانب مائل ہو گیا اور اس کا یہ حال ہوا کہ وہ ہر وقت اس کی یاد میں بے قرار اور اشکبار رہنے لگا۔
ایک دن حکیم بقراط نے جب اس شخص کی یہ حالت دیکھی تو لوگوں سے دریافت کیا: کہ اسے کیا ہو گیا؟ لوگوں نے حکیم بقراط کو اس کی حالت سے آگاہ کیا کیے بدبخت عشق میں مبتلا ہو گیا ہے اور اس عشق نے اس کی یہ حالت بنا دی ہے۔
حکیم بقراط نے جب لوگوں کی بات سنی تو اس عاشق سے کہا کیا تجھے قدرت کے شاہکاروں میں سے ایک شاہکار پسند آیا اور تو اپنی عقل گواہ بیٹھا یہ تو تیری نگاہ کا قصور ہے اگر تو حقیقی نگاہ سے دیکھے تو ایک دن کے بچے میں بھی بے پناہ حسن ہوتا ہے حق شناس تو ایک اونٹ میں بھی وہی جلوہ دیکھتا ہے جو سطح بہنوں کو چین کی خوبرو عورتوں میں نظر آتا ہے۔
وجہ بیان
حضرت شیخ سعدی رحمۃ اللہ علیہ اس حکایت میں ایک عاشق کا قصہ بیان کرتے ہیں جو اپنے عشق میں دیوانہ ہو گیا تھا حکیم بقراط کو جب اس کے عشق کے متعلق بتایا گیا تو اس نے عاشق سے کہا: کہ اللہ عزوجل کے ایک شاہکار کو دیکھ کر دیوانہ ہو گیا اور یہ تیری نگاہ کا قصور ہے اللہ عزوجل کی قدرت کا مشاہدہ حقیقت کی نگاہ سے کرو۔