نیکی خواہ معمولی کیوں نہ ہو کام آنے والی ہے
ایک شخص نے خواب میں دیکھا کہ قیامت آگئی ہے اور مخلوق خدا ایک میدان میں جمع ہے ہر شخص پریشان ہے اور سورج کی تپش سے زمین تامے کی طرح ٹپ رہی ہے دھوپ کی شدت سے سروں کے بھیجے کھول رہے ہیں اور حد نگاہ تک کوئی سایہ نظر نہیں آرہا ہے۔
اس میدان میں ایک شخص ایسا بھی تھا جو سائے میں نہایت مطمئن بیٹھا تھا خواب دیکھنے والا شخص اس کے پاس گیا اور اس سے پوچھا کہ تیری کون سی نیکی ایسی تھی جس کی وجہ سے تجھے یہ مقام ملا جبکہ ہر کوئی اس وقت مصیبت میں مبتلا ہے اور توآرام وسکون اور مطمئن سے یہاں بیٹھا ہے؟اس شخص نے جواب دیا: کہ میں نے اپنے گھر کے باہر انگور کی بیل لگا رکھی تھی ایک دن وہاں ایک بوڑھا شخص آیا اور انگور کی بیل میں سے اس نے آرام کیا میں سمجھتا ہوں کہ یہ اس کی دعا کا نتیجہ ہے کہ آج میں اس آرام میں ہوں۔
وجہ بیان
حضرت شیخ سعدی رحمۃ اللہ علیہ اس حکایت میں ایک شخص کے خواب کا ذکر کر رہے ہیں جس نے خواب میں قیامت کا دن دیکھا جب ہر شخص پریشان تھا اور وہ ایک سایہ دار درخت کے نیچے تھا اس شخص نے حیرانگی سے اس کی وجہ دریافت کی۔
تو اسے بتایا گیا کہ اس کے گھر کے باہر جو انگوروں کی بیل وہاں ایک بوڑھے شخص نے آرام کیا تھا اور یہ اسی کی دعا کا نتیجہ ہے کہ وہ آج آرام سے ہے پس نیکی خواہ معمولی کیوں نہ ہو اسے معمولی نہ جانا جائے کہ ہو سکتا ہے یہی نیکی کل اس کے کام آنے والی ہے۔