ناقص کے ہاتھ میں اسم عظیم بےکار ہے
شیطان انسان کے دھوکے سے بچو جسموں کو تر لقموں سے فربہ نہ کرو ذکر کو جسم کی بجائے دل سے کرو کینہ سے بچو کی حقیقی دوزخ یہی ہے نور ذات کے آئینہ سے ہی کھرے کھوٹے کی پہچان کی جاتی ہے روز محشر کی حقیقت اولیاء اللہ علیہم السلام کیا باطن ہے۔ناقص کے ہاتھ میں اس عظیم بےکار ہے اور صاحب شوق بے علم بھی ہو تو معرفت فضل ربانی سے استاد کے ذریعے ملتا ہے جاہل کی ہمدردی بالائے جان ہوتی ہے اور جاہل جنت کو اہل دوزخ کے ساتھ کبھی بھی سکون نہیں ملتا۔
عقل مندی یہ ہے کہ اپنی اوقات کو پہچانو اور مہربانی و رحمت کے بھروسہ پر بے ادب نہ بن جاؤ نا اہل کے ہاتھ میں علم حق کی مثال ایسی ہی ہے جیسی کی شاہی باز کا بڑھیا کے ہاتھوں میں پر پنجے اور چونچ کٹوا بیٹھنا۔۔
وجہ بیان
مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ شیطان کے دھوکہ سے بچو اور اپنے جسموں کو زیادہ خوراک سے فربہ بنانے کی بجائے اپنی روح کی خوراک تلاش کرو بغض ہوا کینہ سے خود کو بچاؤ کیے دوزخ میں لے جانے والی ہیں اولیاء اللہ علیہم السلام کا باطن ہی درحقیقت روز محشر کی حقیقت ہے اور ناقص کے ہاتھ میں اس عظیم بیکار ہے عقلمندی کا تقاضا یہ ہے کہ تم اپنی حقیقت کو پہچانو اور بے ادب نہ بنو۔