نادان لڑکا
ایک شخص نے ایک بچے کو کلہاڑی دی اور اسے تاکید کی کہ اس سے لکڑیاں کاٹے لڑکے نے کلہاڑی پکڑی اور مسجد کی دیوار کھودنا شروع کر دی اس شخص نے جب لڑکے کو مسجد کی دیوار کھودتے دیکھا تو اسے ڈانٹا اور کہا: کہ نالائق میں نے کلہاڑی تجھے لکڑیاں کاٹنے کے لیے دی تھی تو اس سے مسجد کی دیوار کھودنا شروع ہو گیا.حضرت شیخ سعدی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جو لوگ زبان جیسی پاک چیز سے اللہ عزوجل کی حمد و ثنا کے بجائے الٹی سیدھی باتیں کرتے ہیں ان کی اس نادان لڑکے جیسی حالت ہے۔
وجہ بیان
حضرت شیخ سعدی رحمۃ اللہ علیہ یہ شکایت میں بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے بچے کو کلہاڑی دی تاکہ وہ لکڑیاں کاٹے مگر اس نادان نے اس سے مسجد کی دیوار کھودنا شروع کر دی۔
جب اس شخص نے لڑکے کو دیکھا تو کہا کہ تجھے میں نے کلہاڑی لکڑیاں کاٹنے کو دی تھی اور تو اس سے مسجد کی دیوار کھودنا شروع ہو گیا یہی حالت زبان کی ہے اللہ عزوجل نے اسے اپنے ذکر کے لیے بنایا ہے اور ہم اسے غیبت چغلی اور جھوٹ بولتے ہیں۔