نبی کی شفقت کا اثر
ایک صحابی اپنے بچپن میں انصار کے باغوں میں چلے جاتے اور کھجور کے پیڑوں پر ڈھیلے مار کر کھجوروں کو گرایا کرتے۔ لوگ ان کو پکڑ کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے گئے اور شکایت کی۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں محبت سے بلا کر اپنے پاس بٹھایا۔ سر پر ہاتھ پھیرا اور فرمایا’ بیٹا ڈھیلے مار کر کھجوریں گرانا اچھی بات نہیں اس سے نقصان ہوتا ہے۔ پھر انہیں باہر بھیج دیا۔
تھوڑی دیر کے بعد پھر ان کی شکایت ائی کہ یہ بچہ اپنی حرکت سے باز نہیں اتا۔ اس بار بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں جھڑکا نہیں اور محبت سے پوچھا۔ بیٹا پیڑوں پر ڈھیلے کیوں مارتے ہو۔ انہوں نے جواب دیا۔ کھجوریں کھانے کے لیے۔
پس حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کھجور جو خود بخود گرتی ہیں انہیں اٹھا کر کھا لیا کرو ڈھیلے نہ مارا کرو۔ یہ فرما کر ان کے سر پر ہاتھ پھیرا اور دعا دی۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے شفقت کا ان پر ایسا اثر ہوا کہ پھر کبھی ایسی حرکت نہ کی۔