نام سے ترقی کر کے صفات کو دیکھو
عالم کے اندر علم کا درخت ہے جس میں آب حیات پایا جاتا ہے علم باری کا سب سے کم درجہ کا نتیجہ ابدی زندگی ہے علم و بے پایا ہے اور اس کے ہزاروں نام مناسب ہیں نام سے ترقی کر کے صفات کو دیکھو صفات سے ذات تک رہنمائی ہوتی ہے اور اسی طرح نفس خودی سے نجات پا کر غلبہ وحدت میں آجاتا ہے۔
ناموں سے نکل کر حقیقت اور معنی تک پہنچا تو راحت ملتی ہے جس سے اشیاء کی حقیقت عارضی تبدیلی سے نہیں بدلتی ایسے ہی شیخ کامل کی عارضی ریاکاری سے اس کا اخلاص نہیں بدل جاتا اہل حسد کی بات تو تفریح کا پیدا کرتی ہے جبکہ شیخ کامل مریدوں کو ایک نفس واحد بناتا ہے۔
وجہ بیان
مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ عالم کے اندر علم کا درخت پایا جاتا ہے اور اگر تم حقیقی علم حاصل کرنا چاہتے ہو تو ناموں کے بجائے صفات پر غور کرو شیخ کامل مریدوں کو ایک نفس واحد بنانے والا ہے اور حاسدوں سے بچو کہ ان کی باتیں تفریقہ کا پھیلانے والی ہیں۔