na kaam qatil

ناکام قاتل

یہودی حضرت عیسی علیہ السلام کے بہت بڑے دشمن تھے ایک روز یہودیوں کے گروہ نے عیسی علیہ السلام کو گالیاں دی اور یوں کہا: کہ تم جادوگر ہو اور تمہاری ماں بھی جادوگرنی ہے اور تم بدکار ہو اور تمہاری ماں بھی بدکار ہے (معاذ اللہ) حضرت عیسی علیہ السلام کو اس بات سے بڑا رنج ہوا اور خدا سے دعا مانگی کہ اے اللہ! میں تیرا پیغمبر ہوں اور یہ لوگ مجھے اور میری ماں کو برا بھلا کہہ رہے ہیں الہی ان کو اپنے عذاب کا مزہ چکھا دے۔

چنانچہ آپ کی دعا قبول ہوئی اور وہ یہودی عذاب مسخ میں مبتلا ہو کر بندہ اور سور بن گئے یہودیوں کے امیر نے جب یہ قصہ سنا تو وہ دوڑا کہ کہیں عیسی ہم سب کو ایسا نا بنا ڈالے اس ڈر سے اس نے سارے یہودیوں کو اکٹھا کیا اور کہا: کسی صورت عیسی کو قتل کر ڈالو۔

ادھر جبرائیل نے عیسی علیہ السلام کو مطلع کر دیا کہ یہودی آپ کو قتل کرنے آئیں گے اور آپ کو زندہ آسمان پر اٹھا لیا جائے گا چنانچہ ایک روز سب یہودیوں نے اکٹھے ہو کر عیسی علیہ السلام کے گھر کا محاصرہ کر لیا اور سب سے پہلے ایک آدمی کو اندر بھیجا کہ وہ پتہ لیکن عیسی گھر میں ہے یا نہیں؟

ناکام قاتلوہ آدمی جب اندر گیا تو اس کی شکل حضرت عیسی علیہ السلام کی سی ہو گئی اور عیسی علیہ السلام کو اللہ نے اوپر آسمان پر اٹھا لیا تھوڑی دیر بعد جب یہودی اندر گزرے تو انہوں نے اپنے آدمی کو ہی عیسی سمجھ کر قتل کر ڈالا اور سمجھا کہ ہم نے عیسی کو مار ڈالا ہے اس کے بعد وہ خود ہی سوچنے لگے کہ ہمارا آدمی جو اندر آیا تھا وہ کہاں گیا؟ اگر یہ مقتول عیسی ہے تو وہ کہاں ہے؟ اور اگر یہی ہے تو پھر عیسی کہاں ہے؟

اپنے گمان میں تو انہوں نے عیسی علیہ السلام کو قتل کر ڈالا مگر ایسا ہوا نہیں بلکہ انہوں نے اپنے ہی آدمی کو قتل کر ڈالا اور عیسی علیہ السلام آسمانوں پر زندہ اٹھا لیے گئے۔

(قرآن کریم)

سبق

حضرت عیسی علیہ السلام آسمان پر زندہ اٹھا لیے گئے ہیں اور جو لوگ ان کے قتل ہو جانے یا مر جانے کہ قائل ہیں وہ محض دھوکے میں ہیں۔

سلیمان علیہ السلام اور ملک الموت

اپنے دوستوں کے ساتھ شئر کریں

ایک تبصرہ چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اوپر تک سکرول کریں۔