کشادہ دستی بغیر معاوضہ کے توقع کی ہوا کرتی ہے
انسان کی بات اس کے باطن کے حال کی گواہی دیتی ہے قرآن مجید کے نور نے حق و باطل میں تفریق پیدا کر دی ہے صحیح فکر ذات کے نور سے حقیقت بیان ہوتی ہے کان صرف صاحب قال ہے چشم بصیرت صاحب حال ہے یقین میں پختگی عمل کے بعد عین الیقین ہوتا ہے۔
جو اپنا عرفان کر لے اس کی نظر اللہ کی نظر ہوتی ہے اور جو بدلہ سے بھی بے نیازی میں جان دے وہی جوان مرد ہے سخاوت آخرت کو مدنظر رکھ کر کرتے ہیں مگر کشادہ دستی بغیر معاوضہ کے توقع کی ہوا کرتی ہے۔
وجہ بیان
مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ اللہ عزوجل نے قرآن مجید کے نور کے ذریعے حق و باطن میں تمیز واضح کر دی ہے اور سخاوت کرتے وقت مد نظر آخرت ہونی چاہیے نہ کہ دنیاوی فائدے کے لیے سخاوت کی جائے یاد رکھو کہ کشادہ دستی بغیر معاوضہ کے توقع کی ہوا کرتی ہے۔