کبریائی اور شان اللہ عزوجل کی ہے
ایک گاؤں کامکھیا اور اس کا بیٹا سفر کر رہے تھے کہ راستہ میں انہوں نے ایک شاہی لشکر کو خیمہ زن دیکھا۔جب دونوں وہاں پہنچےتو سپاہیوں کی شان وشوکت اور بادشاہ کا رعب و دبدبہ دیکھ کر اس مکھیا کے بیٹےپر ہیبت طاری ہوگئی۔ وہ کبھی زرہ بند غلاموں کو دیکھتا اور کبھی نیزہ بردار سپاہیوں کو دیکھتا۔ مکھیا کی حالت بےحدخراب تھی اور اس پر خوف کی کیفیت طاری تھی یہاں تک وہ بھاگ کر ایک جگہ چھپ گیا۔
بیٹےنے باپ کی ایسی حالت دیکھی تو کہا کہ آپ تو ایک بستی کے سردارہیں اور میں سمجھتا ہوں کہ آپ ایک بڑے سردار ہیں۔پھر آپ اس بادشاہ کے اس لشکر سے اس قدر خوفزدہ کیوں ہیں؟
مکھیا نے جواب دیا کہ بیٹے اس میں شک نہیں کہ میں اپنی بستی کا سردار ہوںمگر اس باشاہ کے سامنے میری کوئی حیثیت نہیں ہے۔ میں اس کے ادنیٰ غلاموں میں بھی شمار نہیں ہو سکتا۔
حضرت شیخ سعدی(رحمتہ اللہ علیہ) اس حکایت کو بیان کرنے کے بعد فرماتے ہیں کہ کبریائی اور شان اللہ عزوجل کی ہے اور اس حقیقت سے آشنااولیاءاللہ(رحمتہ اللہ علیہ)پر ہر وقت اس کی ہیبت طاری رہتی ہے اور ان کی حالت اس مکھیا جیسی نہیں ہے جو بستی میں خود کو بڑا خیال کر تا ہے۔
اے بے خبر! ابھی تو شاید گاؤں میں آباد ہے اس لئے اپنی ذات کو ہی برتر واعلیٰ سمجھتا ہے۔
حضرت شیخ سعدی( رحمتہ اللہ علیہ )اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ کبریائی اور شان اللہ عزوجل کی ہے اور اللہ عزوجل کے نیک بندے اس حقیقت سے اۤشنا ہیں اور اسی لئے ان میں عجزو انکساری کا پہلو نمایاں ہوتا ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ اللہ عزوجل ہی خالق، مالک اور رازق ہے اور وہ ہر شے پر قادر ہے۔