خواب کی روٹی
حضرت ابو الخیر فرماتے ہیں ایک مرتبہ میں مدینہ منورہ میں حاضر ہوا تو مجھے پانچ دن کا فاقہ اگیا میں روضہ انور پر حاضر ہوا اور حضور پر سلام عرض کر کے پھر حضرت ابوبکر اور حضرت عمر رضی اللہ انہما پر سلام عرض کیا اور پھر عرض کیا یا رسول اللہ میں تو اپ کا مہمان ہوں اور پانچ روز سے بھوکا ہوں
ابو الخیر کہتے ہیں کہ میں پھر ممبر کے پاس سو گیا تو خواب میں دیکھا کہ حضور سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے ہیں اپ کے دائیں طرف حضرت صدیق اور بائیں طرف حضرت عمر اور اگے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہم تھے حضرت علی نے مجھے اگے بڑھ کر خبردار کیا اور فرمایا اٹھو وہ دیکھو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لا رہے ہیں
اور تمہارے لیے کھانا لائے ہیں میں اٹھا اور دیکھا کہ حضور کے ہاتھ میں روٹی ہے اور وہ روٹی حضور نے مجھے عطا فرمائی میں نے حضور کی پیشانی انور کو بوسہ دے کر وہ روٹی لے لی اور کھانے لگا ادھی کھائی تو میری انکھ کھل گئی کیا دیکھتا ہوں کہ باقی ادھی روٹی میرے ہاتھ میں ہے
حجت اللہ علی العالمین
سبق
ہمارے حضور سرور دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد بھی قاسم رزق اللہ ہیں اور محتاجوں کے لیے داتا ہیں اور یہ بھی معلوم ہوا کہ بزرگان دین اپنی تکالیف و مشکلات بارگاہ نبوی میں پیش کیا کرتے تھے اور حضور وصال کے بعد بھی اپنے غلاموں کی فریاد رسی فرماتے ہیں