خواب کا دودھ
حضرت شیخ ابو عبداللہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم مدینہ منورہ حاضر ہوئے تو مسجد نبوی میں محراب کے پاس ایک بزرگ آدمی کو سوئے ہوئے دیکھا تھوڑی دیر میں وہ جگ گئے اور جاگتے ہی روضہ انور کے پاس جا کر حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم پر سلام عرض کیا: اور پھر مسکراتے ہوئے لوٹے۔
ایک خادم نے ان سے اس مسکراہٹ کی وجہ پوچھی تو بولے: سخت بھوکا تھا اسی علم میں میں نے روضہ انور پر حاضر ہو کر بھوک کی شکایت کی تو خواب میں میں نے حضور کو دیکھا آپ نے مجھے ایک پیالہ دودھ کا عطا فرمایا اور میں نے خوب پیٹ بھر کر دودھ پیا اور پھر اس بزرگ نے اپنی ہتھیلی پر منہ سے تھوک کر دکھایا تو ہم نے دیکھا کہ ہتھیلی پر واقعی دودھ ہی تھا۔
(حجۃ اللہ علی العالمین)
سبق
حضور سرور دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھنے والا حضور ہی کو دیکھتا ہے اور حضور کے خواب میں بھی جو عطا وہ وہ واقعی عطا ہوتی ہے اور یہ بھی معلوم ہوا کہ حضور آج بھی ویسے ہی زندہ ہیں جیسے پہلے تھے۔