خلیل و جبرائیل
حضرت ابراہیم خلیل علیہ السلام کو نمرود نے جب آگ میں پھینکنا چاہا تو جبرائیل حاضر ہوئے اور عرض کیا: حضور! اللہ سے کہیے آپ کو اس آتش کدہ سے بچا لے آپ نے فرمایا: اپنے جسم کے لیے اتنی بلند و بالا پاک ہستی سے یہ معمولی سا سوال کروں جبرائیل نے عرض کیا: تو اپنے دل کے بچانے کے لیے اس سے کہیے فرمایا: یہ دل اسی کے لیے ہے اور اپنی چیز سے جو چاہے سلوک کرے جبرائیل نے عرض کیا: حضور اتنی بڑی تیز آگ سے آ؟
فرمایا – اے جبرائیل! یہ آگ کس نے جلائی؟
جبرائیل نے جواب دیا نمرود نے۔
فرمایا – اور نمرود کے دل میں یہ بات کس نے ڈالی؟
جبرائیل نے جواب دیا رب جلیل نے۔
خلیل نے فرمایا – تو پھر ادھر حکم جلیل ہے تو ادھر رضائے خلیل ہے۔
(نزہۃ المجالس)
سبق
اللہ والے ہمیشہ اللہ کی رضا میں راضی رہتے ہیں۔