جو تجھ سے ڈرتا ہے تو اس سے ڈر

جو تجھ سے ڈرتا ہے تو اس سے ڈر

نو شیرواں کا بیٹا ہرمز جب تخت نشین ہوا تو اس نے باپ کے زمانہ کے تمام وزرا کو قید کر دیا لوگوں نے ہرمز سے پوچھا کہ اس نے ان میں ایسی کیا خطا دیکھ لی؟ جو تخت پر بیٹھتے ہی انہیں قید کر دیا ہرمز کہنے لگا: کہ میں نے ان میں کوئی خطا نہیں دیکھی۔

لیکن میں نے دیکھا کہ یہ مجھ سے بہت ڈرتے ہیں اور کہیں ایسا نہ ہو کہ اس ڈر کی وجہ سے یہ مجھے مارنے کا کوئی ارادہ کر بیٹھے اس موقع پر مجھے عقلمندوں کا یہ قول یاد آگیا کہ جو تجھ سے ڈرتا ہے تو اس سے ڈر اور اگرچہ تو سینکڑوں کو ہرا چکا ہے۔جو تجھ سے ڈرتا ہے تو اس سے ڈرسانپ چرواہے کو اس لیے ڈستا ہے کہ اسے ڈر ہوتا ہے کہ کہیں چرواہا اسے نہ مار دے کیا تم جانتے نہیں کہ جب بلی مجبور ہوتی ہے تو وہ پنجہ مار کر چیتے کی آنکھ نکال لیتی ہے۔

وجہ بیان

حضرت شیخ سعدی رحمۃ اللہ علیہ اس حکایت میں نوشیرواں کے بیٹے ہرمز  کا قصہ بیان کر رہے ہیں جس نے تخت نشین ہوتے ہی تمام وزرا کو قید کر دیا جب اسے وجہ دریافت کی گئی تو اس نے کہا: کہ یہ مجھ سے ڈرتے ہیں اور کہیں اس ڈر کی وجہ سے یہ مجھے مارنے کا ارادہ نہ کر لیں۔

داناؤں کا قول ہے جو تجھ سے ڈرتا ہے تو اس سے ڈر پس عقلمندی اسی میں ہے کہ مستقبل کے واقعات کا اندازہ کر کے پیش قدمی کر لی جائے تاکہ نقصان اٹھانا نہ پڑے۔

منافقت اور ریاکاری مصائب میں مبتلا ہونے کی بڑی وجہ

اپنے دوستوں کے ساتھ شئر کریں

Leave a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

You cannot copy content of this page

Scroll to Top