جس سے اللہ عزوجل ناراض ہوتا ہے اسے کبھی دعا کی توفیق نہیں ہوتی
ایک شخص رات کے وقت اللہ اللہ کرتا تھا اور اس ذکر سے خوب لطف اٹھاتا تھا ابلیس نے اس سے کہا: کہ تم بت کی مانند کب تک ایسے کرتے رہو گے اللہ عزوجل کی جانب سے تو کبھی لبیک کا جواب بھی نہیں آیا۔
وہ شخص دل شکستہ ہو گیا لیٹ گیا خواب میں اسے حضرت خضر علیہ السلام کی زیارت ہوئی انہوں نے دریافت کیا: کہ تو نے اللہ عزوجل کا ذکر کیوں چھوڑ دیا؟
اس شخص نے جواب دیا: کہ مجھے خواب میں لبیک کی آواز نہیں آئی مجھے خطرہ ہے کہ میں بارگاہ الہی میں مردود ہو گیا ہوں کیونکہ میرے ذکر کا جواب نہیں آتا۔
حضرت خضر علیہ السلام نے فرمایا: کہ اے سادہ لوح! تیری عاجزی اور درد سوزی تمہاری جانب اس کا قاصد ہے کسی شخص کو عبادت کی توفیق ہونا اللہ عزوجل کی جانب سے قبولیت کی دلیل ہے یہ اللہ عزوجل کا ہی کرم ہے کہ وہ اپنی یاد میں لگا دے اللہ عزوجل کا عشق اس کی رحمتوں کو متوجہ کر دیتا ہے۔
دعا کرنے والا ایک مرتبہ یا رب کہتا ہے تو اللہ عزوجل کی جانب سے کئی بار لبیک کہنا بن جاتا ہے جس سے اللہ عزوجل ناراض ہو جاتا ہے اسے کبھی دعا کی توفیق نہیں ہوتی اللہ عزوجل اسے درد سر سے بھی محروم رکھتا ہے اور نہ ہی وہ دعا کا سبب بن جاتا ہے وہ بیماری اللہ عزوجل کی جانب رجوع کرائے وہ اللہ عزوجل کی رحمت ہوتی ہے۔
حدیث شریف میں وارد ہے کہ جب اللہ عزوجل کسی سے محبت کرتا ہے تو اسے تکلیف میں مبتلا کر دیتا ہے تاکہ اس کی عاجزی کو سنے درد اور زاری کے ساتھ دعا عشق کا ہی نتیجہ ہے گھٹ گھٹ کر رونا ابتدائی حالت میں ہوتا ہے جب انسان درد اور رونے کی حالت میں "اے مددگار” اے معین” پکارتا ہے تو آواز صاف ہو جاتی ہے اور اسی میں انتہائی غم کی کیفیت ہوتی ہے۔جب جذبہ الہی طاری ہوتا ہے تب انسان درد کے ساتھ گریا کرتا ہے اصحاب کہف کا کتا ان اصحاب کے فیض محبت سے برابر میں وحدت بھی رہا ہے۔
اے بھائی! ایسے کئی معمولی لباس والے ہوتے ہیں جنہیں کوئی نہیں جانتا تمہارے لیے لازم ہے کہ جام محبت کی طلب میں صبر کے ساتھ اپنی جان دے دے ایک مجاہد جنگ کی سختیوں پر صبر سے کام لیتا ہے تو فتحیاب ہوتا ہے سب کشادگی کا راستہ ہے اور تمام معاملات میں احتیاط سے کام لینا ضروری ہے۔
غفلت انسان کو منزل سے دور کر دیتی ہے ہر نفسانی خواہش کے پیچھے بھاگنے والا تنکے کی مانند ہوتا ہے ابلیس انسان کو مختلف حیلے بہانوں کے ذریعے دھوکے میں مبتلا کرتا ہے لیکن یہ انسان کی پختہ کاری ہے کہ وہ اس کے فریب میں نہ آئے ابلیس کے خوشنما قرب میں بہت حسرتیں پوشیدہ ہیں دنیا کی دولت کا جھنکار انسان کو اس کے فریب میں مبتلا کر دیتی ہے اور یاد رکھو کہ قناعت بڑی دولت ہے کیونکہ دنیا کی چمک دمک چند روزہ ہے اسے دھوکہ جانو۔
وجہ بیان
مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ اس حکایت میں بیان کرتے ہیں کہ جس سے اللہ عزوجل ناراض ہوتا ہے اسے کبھی دعا کی توفیق نہیں ہوتی پس اللہ عزوجل کی ناراضگی مول نہ لو اور اس دنیا کے مکر و فریب سے بچو غفلت انسان کو اس کی منزل سے دور کر دیتی ہے اور نفسانی خواہشات انسان کو بارگاہ الہی میں رسوا کر دیتی ہے۔