جس کی نیند اس کی بیداری سے بہتر ہو اس کا مرنا اس کے جینے سے بہتر ہے
ایک ظالم بادشاہ نے ایک درویش سے عرض کی کہ میرے لیے کون سی عبادت زیادہ موضوع ہے درویش نے فرمایا کہ دوپہر کو سونا تیرے لیے بہترین عبادت ہے تاکہ کچھ دیر تک لوگ تیرے ظلم سے محفوظ رہیں۔حضرت شیخ سعدی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ایک ظالم کو میں نے دوپہر میں سوتے دیکھا تو کہا کہ یہ فتنہ ہے اس کا سویا رہنا ہی بہتر ہے جس کی نیند اس کی بیداری سے بہتر ہو اس کا مرنا اس کے جینے سے بہتر ہے۔
وجہ بیان
حضرت شیخ سعدی رحمۃ اللہ علیہ اس حکایت میں ایک درویش کی بادشاہ کو کی گئی نصیحت بیان کر رہے ہیں اس نے بادشاہ کو کہا کہ تو دوپہر کو سویا کرتا کی تیرے ظلم سے لوگ محفوظ رہیں۔
بس یاد رکھنا چاہیے کہ اگر اللہ عزوجل نے تمہیں حاکم بنایا ہے تو تم عوام الناس کی فلا و بہبود کے کام کرو نہ کہ ان پر ظلم کرو کہ وہ تم سے باقی ہوں اسی لیے کہتے ہیں کہ جس کی نیند اس کی بیداری سے بہتر ہو اس کا مر نہ اس کے جینے سے بہتر ہے۔