فحش گوئی سے بچو
ایک نیک اور متقی شخص جب بھی گفتگو ہوتی اپنے دشمنوں کا ذکر بھی اچھے الفاظ میں کرتا تھا جب بھی اس کے کسی دشمن کے متعلق کوئی گفتگو ہوتی تو ان کا ذکر اچھے الفاظ میں کیا کرتا اس نے ایک شخص کا وصال ہوا تو کسی نے اسے خواب میں دیکھا تو پوچھا کہ سناؤ میاں تمہارے ساتھ کیا معاملہ رہا کیا تم اللہ عزوجل کی پکڑ میں آئے یا پھر بخش دیے گئے؟
اس نے ایک شخص نے جب یہ بات سنی تو اس کے لبوں پر مسکراہٹ ابھر آئی اور وہ بلبل کی مانند شیری آواز میں بولا کہ میں دنیا میں فحش گوئی سے بچتا تھا اور میری زبان سے کسی کے متعلق کوئی بری بات نہ نکلتی تھی کہ فحش گوئی نہایت مکروہ فعل ہے
چنانچہ نکیرین نے بھی مجھ سے کسی قسم کا کوئی سوال سخت نہ کیا اور یوں میرے لیے ان کے سوالات کا جواب دینے میں آسانی رہی اور میرا معاملہ بہت ہی اچھا رہا۔
وجہ بیان
حضرت شیخ سعدی رحمۃ اللہ علیہ شکایت میں ایک نیک شخص کا واقعہ بیان فرما رہے ہیں جسے وصال کے بعد کسی نے خواب میں دیکھ کر پوچھا کی کیا معاملہ رہا؟
تو اس نے کہا کہ دنیا میں فحش گوئی سے بچتا رہا اللہ عزوجل نے میرے لیے قبر میں آسانی فرما دی پس فحش گوئی اور بد کلامی سے بچو کی یہ دنیا اور آخرت میں تمہارے لیے وبال ہے۔