ایک ہاشمی عورت
مدینہ منورہ میں ایک ہاشمی عورت رہتی تھی اسے بعض لوگ ایزا دیا کرتے تھے ایک دن وہ حضور کے روضے پر حاضر ہوئی اور عرض کرنے لگی: یا رسول اللہ! یہ لوگ مجھے ایذا دیتے ہیں روضہ انور سے آواز آئی۔
کیا میرا اسوہ حسنہ تمہارے سامنے نہیں؟ دشمنوں نے مجھے ایزائیں دیں اور میں نے صبر کیا میری طرح تم بھی صبر کرو وہ عورت فرماتی ہے کہ مجھے بڑی تسکین ہوئی اور چند دن کے بعد مجھے ایذا دینے والے بھی مر گئے۔
(شواہد الحق)
سبق
ہمارے حضور سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم سب کی سنتے ہیں اور ہر مظلوم کے لیے آپ ہی کا در جائے پناہ ہے اور یا رسول اللہ! کہنے سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے رحمت و تسکین حاصل ہوتی ہے۔