دوستی کی شناخت
دوستی کی شناخت دوست کے ہاتھوں پر مصیبت و آفت پر خوش آنا ہے خواہش نفسانی سے آزادی پانے والا ہی حقیقی آزاد ہے دنیا مکرو فریب کے زہد کی قدر کرتی ہے اور فقیر کو عمی سمجھتی ہے۔
نور باطن رکھنے والا عارف ہے اور اصل حال دیکھتا ہے ایمان و محبت قابل قدرت چیزیں ہیں اور تمہاری حرص و غفلت جس کی جانب تم توجہ نہیں کرتے وہ شیطان چوری کر سکتا ہے جبکہ عاجزی اور فنا کی مزدوری ترک خودی عطا کرتی ہے۔
وجہ بیان
مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ دوستی کی شناخت یہ ہے کہ جب دوست کے ہاتھوں کوئی مصیبت آئے تو اس پر خوش ہوا جائے اور یہ دنیا مکر و فریب کے زہد کی قدر کرتی ہے اور حقیقی زاہد کو نہیں پہچانتی۔