دیوانہ اونٹ
بنی نجار کے ایک باغ میں ایک دیوانہ اونٹ گھس آیا جو شخص بھی اس باغ میں جاتا وہ اونٹ اسے کاٹنے دوڑتا تھا لوگ بڑے پریشان تھے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور سارا قصہ عرض کیا: حضور نے فرمایا! چلو میں چلتا ہوں چنانچہ حضور اس باغ میں تشریف لے گئے۔
اور اس اونٹ سے فرمایا: ادھر آؤ اس اونٹ نے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم سنا تو دوڑتا ہوا حاضر ہوا اور اپنا سر حضور کے قدموں میں ڈال دیا حضور نے فرمایا: اس کی نکیل لاؤ نکیل لائی گئی اور حضور نے اسے نکیل ڈال کر اس کے مالک کے حوالے کر دیا اور وہ آرام سے چلا گیا حضور نے پھر صحابہ سے فرمایا: کافروں کے سوا مجھے زمین و آسمان والے سب جانتے ہیں میں اللہ کا رسول ہوں۔
(حجۃ اللہ علی العالمین)
سبق
ہمارے حضور کا حکم جانوروں پر بھی جاری ہے اور کائنات کی ہر شے باخبر کافروں کے ہمارے حضور کی رسالت و صداقت کو جانتی ہے۔