درختوں پر حکومت
ایک مرتبہ ایک اعرابی نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے محمد اگر آپ اللہ کے رسول ہیں تو کوئی نشانی دکھائیے حضور نے فرمایا: اچھا لو دیکھو وہ جو سامنے درخت کھڑا ہے اسے جا کر اتنا کہہ دو کہ تمہیں اللہ کا رسول بلاتا ہے۔
چنانچہ وہ اعرابی اس درخت کے پاس گیا اور اس سے کہا: تمہیں اللہ کا رسول بلاتا ہے وہ درخت یہ سن کر اپنے آگے پیچھے اور دائیں بائیں گرا اور اپنی جڑیں زمین سے اکھاڑ کر زمین پر چلنے لگا اور چلتے ہوئے حضور کی خدمت میں حاضر ہوا۔
اور عرض کرنے لگا: السلام علیکم یا رسول اللہ! وہ اعاربی حضور سے کہنے لگا: اب اسے حکم دیجیے کہ یہ پھر اپنی جگہ پر چلا جائے چنانچہ حضور نے اسے فرمایا: کہ جاؤ واپس چلے جاؤ وہ درخت یہ سن کر پیچھے مڑ گیا اور اپنی جگہ جا کر پھر قائم ہو گیا۔
اعرابی یہ معجزہ دیکھ کر مسلمان ہو گیا اور حضور کو سجدہ کرنے کی اجازت چاہی حضور نے فرمایا: سجدہ کرنا جائز نہیں پھر اس نے حضور کے ہاتھ پیر مبارک چومنے کی اجازت چاہی تو حضور نے فرمایا ہاں یہ بات جائز ہے اور اس نے حضور کے ہاتھ اور پیر مبارک چوم لیے۔
(حجۃ اللہ علی العالمین)
سبق
ہمارے حضور کا حکم درختوں پر بھی جاری ہے اور یہ بھی معلوم ہوا کہ بزرگوں کے ہاتھ پیر چومنے جائز ہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع نہیں فرمایا۔