بلال کی آزادی
حضرت بلال رضی اللہ عنہ ایک حبشی غلام تھے یہ مسلمان ہو گئے تو ان کے مالک امیہ نے جو بڑا دشمن رسول کافر تھا حضرت بلال کو بڑی سخت ایذائیں دینا شروع کی۔
صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کو پتہ چلا تو آپ نے بہت بڑی قیمت کا سونا دے کر حضرت بلال کو آزاد کرا دیا صدیق اکبر کا یہ ایثار اللہ کو بڑا پسند آیا اور قرآن میں ارشاد فرمایا: کہ وہ صدیق محض اللہ کی رضا کے لیے مال خرچ کرتا ہے اور عنقریب وہ راضی ہوگا۔
(قرآن کریم)
سبق
صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے اپنا مال و زر سب کچھ اسلام پر قربان کر ڈالا اور خود اللہ تعالی نے بھی قرآن میں صدیق اکبر کی تعریف فرمائی ہے اور فرمایا ہے کہ ہم اسے راضی کریں گے پھر جو صدیق پر راضی نہیں تو خدا اس پر راضی نہیں۔