بچھڑوں کا ملاپ
یعقوب علیہ السلام کی مبارک آنکھیں قمیض یوسف کی برکت سے اچھی ہو گئی اور یعقوب علیہ السلام نے وقت سحر بعد نماز ہاتھ اٹھا کر اللہ تعالی کے دربار میں اپنے صاحبزادوں کے لیے دعا کی وہ قبول ہوئی اور یعقوب علیہ السلام کو وحی فرمائی گئی کہ صاحبزادوں کی خطا بخش دی گئی۔
ادھر حضرت یوسف علیہ السلام نے اپنے والد ماجد کو میں ان کے اہل و عیال کے بلانے کے لیے 200 سواریاں اور بہت سامان بھیجا یعقوب علیہ السلام نے مصر کا ارادہ فرمایا اور اپنے اہل کو جمع کیا کل مرد و زن 72 تھے اور جب یعقوب علیہ السلام مصر کے قریب پہنچے تو حضرت یوسف علیہ السلام اور ہزارہا لشکری اور کثیر تعداد مصری سواروں کے ہمراہ لے کر استقبال کے لیے ریشمی پھیرے اڑاتے ہتاریں باندھے روانہ ہوئے۔
یہ آپ کو نے دیکھا تو بیٹے یہود سے فرمایا: بیٹا کیا یہ فرعون مصر کا لشکر ہے؟ جو اس شان و شوکت کے ساتھ آرہا ہے عرض کیا: نہیں! یہ حضور کے فرزند یوسف ہیں پھر جبرائیل نے حاضر ہو کر عرض کیا: حضور اوپر دیکھیے آج کے جشن میں مسرت میں شرکت کے لیے فرشتے بھی حاضر ہیں جو آپ کے غم میں رویا کرتے تھے ملائکہ کی تسبیح گھوڑوں کا تیل و بھوک کی اوازیں عجیب کیفیت پیدا کر رہی تھی۔
یہ محرم کی دسویں تاریخ تھی جب دونوں باپ بیٹا قریب ہوئے تو یوسف علیہ السلام نے سلام عرض کرنا چاہا جبرائیل نے کہا: آپ توقف کیجئے والد کو موقع دیجئے یعقوب علیہ السلام نے فرمایا: اے غم دور کرنے والے! السلام علیکم پھر دونوں نے معانقہ کیا اور خوب روئے اور مزین و نفیس فرودگاہ میں جو خیموں وغیرہ سے آراستہ تھے داخل ہوئے اور پھر جب مصر میں داخل ہوئے اور یوسف علیہ السلام اپنے تخت پر بیٹھے تو آپ نے اپنے ماں باپ کو بھی تخت پر بٹھایا۔
حضرت یوسف علیہ السلام کی یہ شان و شوکت اور رفعت و عظمت دیکھی تو آپ کے والدین اور آپ کے سب بھائی آپ کے لیے سجدہ میں گر گئے اور اس خواب کی جو آپ نے دیکھا تھا کہ 11 ستارے اور چاند سورج انہیں سجدہ کر رہے ہیں تعبیر پوری ہو گئی۔
(قرآن کریم)
سبق
والدین کا اکرام و ادب ہر ایک پر لازم ہے اور سجدہ تعظیموں تحیت جو یوسف علیہ السلام کو کیا گیا اس شریعت میں جائز تھا اور ہماری شریعت میں سجدہ جائز نہیں ہاں ہماری شریعت میں مصافہ و معانقہ اور تعظیمنست دوستی یہ جائز ہے۔