باطنی حس
شیخ طریقت دلوں کے حال سے واقف ہوتا ہے اسی لیے باطنی آداب ضروری ہے عالم غیب کی خوشبو اس جہان میں ہی دھونڈو اور نور بصیرت تلاش کرو غیر کو دیکھنے والے نور سے عارف کے حواس با نور ہوتے ہیں۔۔
ایک ہدایت یافتہ حس سے دوسری حسوں پر اظہار حقیقت ہوتا ہے اس طرح دوسرے لوگوں کی ہنسی مسخر ہوتی ہیں باطنی حس کی بات ایسی ہے کہ جسم تو آسمان ظاہر ہے روح چھپی ہوئی ہے اور عقل سلیم روح سے زیادہ پوشیدہ ہے۔
وجہ بیان
مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ بیان کرتے ہیں کہ شیخ طریقت دلوں کے حال سے واقف ہوتے ہیں اسی لیے ان کا باطن میں بھی ادب ویسے ہی ضروری ہے جس طرح ظاہر میں کیا جاتا ہے