بچوں کی جائز ضروریات اور ان کی بھلائی کے لیے خرچ کرو

بچوں کی جائز ضروریات اور ان کی بھلائی کے لیے خرچ کرو

ایک شخص بے حد مالدار تھا مگر وہ انتہا کا کنجوس تھا وہ شخص نہ خود پر کچھ خرچ کرتا اور نہ ہی اپنے مال بچوں پر کوئی رقم خرچ کرتا.

مال جمع کرنے کی ہوس نے اسے اپنا قیدی بنا رکھا تھا اور وہ اس مال و زر کی لالچ میں اس قدر مبتلا ہو چکا تھا کہ اس نے رہائی کی کوئی صورت نہ تھی اس شخص کا بیٹا اسی غم میں ہر وقت مبتلا رہتا تھا کہ کسی طرح اسے معلوم ہو جائے کہ اس کا باپ یہ تمام دولت کہاں جمع کرتا ہے؟ ایک دن وہ اپنے اس مقصد میں کامیاب ہو گیا اور اس نے اپنے اس بخیل اور کنجوس باپ کے خزانے کا سراغ لگا لیا۔

جب اس کا باپ باہر گیا تو اس نے وہ سارا سونا چاندی اس جگہ سے نکال کر اس جگہ پتھر رکھ دیے باپ جتنا کنجوس تھا بیٹا اتنا ہی عیاش تھا اس کے ہاتھ جب مال و دولت آیا تو اس نے اسے مال مفت کی طرح بے سوچے سمجھے خرچ کرنا شروع کر دیا اور راگ و رنگ کی محافل سجانا شروع کر دی جب اس کنجوس اور بخیل شخص پر یہ راز افشا ہوا تو وہ اپنا سر پیٹ کر رہ گیا اور اسی غم میں ساری رات جاگتا رہا جب کہ بیٹا رقص وا سرور کی محافل میں ساری رات جاگتا رہتا۔

اگر مال کے اس طرح ضائع ہونے سے پہلے وہ بخیل اور کنجوس سمجھ جاتا تو یقینا اس کو فائدہ ہوتا مال تو اس لیے ہے کہ اسے اپنے بچوں کی جائز ضروریات اور ان کی بھلائی کے کاموں میں خرچ کیا جائے۔

bachon ki jaiz zaruriyat aur unki bhlai ke liye kharch karoکنجوس کی مثال اس شخص کی سی ہے کہ وہ نہ تو خود فائدہ اٹھاتا ہے اور نہ ہی کسی اور کو فائدہ پہنچاتا ہے وہ قطرہ قطرہ کر کے مال جمع کرتا رہتا ہے اور پھر اسے دوسروں کے لیے چھوڑ جاتا ہے۔

وجہ بیان

حضرت شیخ سعدی رحمۃ اللہ علیہ شکایت میں ایک کنجوس شخص کا قصہ بیان کرتے ہیں جو اپنے بال بچوں کی جائز ضروریات پر بھی خرچ کرنا گوارا نہ کرتا تھا اس شخص کے بیٹے نے اس کی دولت کا سراغ لگا کر تمام دولت نکال لی اور رقص و سرور کی محفل پر اس کی دولت کو لٹا دیا۔

انسان کو چاہیے بچوں کی جائے ضروریات اور ان کی بھلائی کے لیے خرچ کرے انسان کو چاہیے کہ وہ اپنے مال میں کنجوسی نہ کرے اور اسے جائز امور میں خرچ کر کے جائز امور میں خرچ کرنے سے رزق میں اضافہ ہوتا ہے اور مال و دولت کی ہوس میں انسان اس بات کو بھول جاتا ہے کہ عنقریب اسے موت آن لے گی اور اس کا یہ مال و دولت یہیں رہ جائے گا قران مجید میں قارون کا بیان ہماری عبرت کے لیے کافی ہے

مالدار کی موت اس کے لیے حسرت اور ندامت کا باعث ہے

اپنے دوستوں کے ساتھ شئر کریں

ایک تبصرہ چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اوپر تک سکرول کریں۔