عزیز مصر
یوسف علیہ السلام جب مصر کے بازار میں لائے گئے اس زمانے میں مصر کا بادشاہ ایان ابن ولید عملقی تھا اور اس نے اپنی عنان نے سلطنت قطفیر مصری کے اقتدار میں دے رکھی تھی تمام خزائن اسی کے تحت اور تصرف میں تھے اس کو عزیز مصر کہتے تھے اور وہ بادشاہ کا وزیراعظم تھا۔
جب حضرت یوسف علیہ السلام مصر کے بازار میں بیچنے کے لیے لائے گئے تو ہر شخص کے دل میں آپ کی طلب پیدا ہوئی اور خریداروں نے قیمت بڑھانا شروع کی تاکہ آپ کے وزن کے برابر سونا اور اتنی ہی چاندی اتنا ہی مشک اور اتنا ہی حریف قیمت مقرر ہوئی اور آپ کا وزن 400 تولہ تھا اور عمر شریف اس وقت 13 سال کی تھی عزیز مصر نے اس قیمت پر آپ کو خرید لیا اور اپنے گھر لے آیا اور دوسرے خریدار اس کے مقابلہ میں خاموش ہو گئے۔
(خزائن العرفان)
سبق
خدا تعالی کے مقربین اور مقبول بندوں کے بڑے بڑے بادشاہ اور وزیر بھی طالب و محتاج ہوتے ہیں پھر جس کی پرواہ اس کی بیوی بھی نہ کرے وہ ان اللہ والوں کی مثل کیسے ہو سکتا ہے۔