اژدہا کا حملہ
حضرت موسی علیہ السلام شرف نبوت سے مشرف ہو کر جب فرعون کے پاس پہنچے تو اس سے فرمایا: کہ اے فرعون! میں اللہ کا رسول ہوں اور حق و صداقت کا علمدار ہوں دعوی خدائی کو چھوڑ اور ایک اللہ کا پرستار بن فرعون نے کہا: اگر تم اللہ کے رسول ہو تو کوئی نشانی دکھاؤ۔
حضرت موسی علیہ السلام نے فرمایا: تو لو دیکھ!و آپ نے عصا مبارک زمین پر ڈالا جب آپ نے وہ عصا زمین پر ڈالا تو وہ ایک بڑا اژدھا بن گیا زرد رنگ منہ کھولے ہوئے زمین سے ایک میل اونچا اپنی دم پر کھڑا ہو گیا اور ایک جبڑا اس نے زمین پر رکھا اور ایک قصر شاہی کی دیوار پر پھر اس نے فرعون کی طرف رخ کیا تو فرعون اپنے تخت سے کود کر بھاگ گیا۔
اور لوگوں کی طرف رخ کیا تو ایسی بھاگ پڑی کہ ہزاروں آدمی کچل کر مر گئے فرعون گھر میں جا کر چیخنے لگا اور کہنے لگا: اے موسی! تمہیں اس کی قسم جس نے تجھے رسول بنایا اس کو پکڑ لو حضرت موسی علیہ السلام نے اس کو اٹھا لیا تو وہ مثل ثابت تھا اور فرعون کی جان میں جان آئی۔
(قرآن کریم)
سبق
پیغمبر بڑی شان و شوکت اور عظیم طاقت کے مالک ہوتے ہیں اور بڑے سے بڑا بادشاہ بھی ان کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔