آتش کدہ نمرود کا
نمرود ملعون نے حضرت ابراہیم علیہ السلام سے جب مناظرہ میں شکست کھائی تو اور تو کچھ نہ کر سکا حضرت کا جانی دشمن بن گیا اور آپ کو قید کر لیا اور پھر ایک بہت بڑی چار دیواری تیار کی اور اس میں مہینہ بھر تک بکوشش اس قسم کی لکڑیاں جمع کیں اور ایک عظیم آگ جلائی۔
جس کی تپش سے ہوا میں اڑنے والے پرندے جل جاتے تھے اور ایک منجنیق گوپن تیار کر کے کھڑکی کی اور حضرت ابراہیم کو باندھ کر اس میں رکھ کر آگ میں پھینکا حضرت ابراہیم علیہ السلام کی زبان پر اس وقت یہ کلمہ جاری تھا۔
حسبی اللہ ونعم الوکیل ادھر نمرود نے آپ کو آگ میں پھینکا اور ادھر اللہ نے آگ کو حکم فرمایا کہ اےآگ! خبردار۔۔ ہمارے خلیل کو مت جلانا تو ہمارے ابراہیم پر ٹھنڈی ہو جا اور سلامتی کا گھر بن جائے چنانچہ وہ آگ حضرت ابراہیم کے لیے باغ و بہار بن گئی اور نمرود کی ساری کوشش بےکار چلی گئی۔۔
(قرآن کریم)
سبق
اللہ والوں کو دشمن ہمیشہ تنگ کرتے رہتے ہیں لیکن اللہ والوں کا کچھ نہ بگڑ سکے اور خود ہی ذلیل ہوتے رہے۔