عقل اور روح عین بہار ہے
اے دوست! حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کو سنو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ موسم بہار کے جاڑے سے بدن کو ہرگز نہ ڈھانپو یہ سردی دنیا میں وقت کی تلاش کرنے والے عارفوں کے لیے غنیمت ہوتی ہے ننگے بدن باغوں میں جاؤ اور خزاں سے بچو۔
اہل ظاہر نے ظاہری معنی لیے کیوں کہ یہ راز سے ناواقف تھے پہاڑ کو دیکھا مگر اس کے اندر موجود کان کو نہ دیکھا خزاں اللہ عزوجل کے نزدیک نفس اور خواہش ہے۔
عقل اور روح عین بہار ہے اگر تجھ میں عقل ناقص ہے تو کوئی مکمل عقل والا تلاش کر تیری ناقص عقل اس کی کامل عقل سے کامل ہو جائے گی پاک سانس بہار کی مانند ہوتی ہے اور پتوں اور انگوروں کے لیے یہ آب حیات ہے اولیاء اللہ رحمۃ اللہ علیہم کی نرم اور سخت بات سے پہلو تہی نہ کرو وہ چاہے گرم کہیں یا سرد ان کی باتیں جہنم سے نجات کا ذریعہ ہے۔
یاد رکھو کی صدق اور یقین زندگی کا سرمایہ ہیں اگر دل کے باغ کا ایک تنکا بھی کم ہو جائے تو عقل مندوں پر ہزاروں غم چھا جاتے ہیں۔
وجہ بیان
مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ یہاں حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ اہل ظاہر نے اس کے ظاہری معنی لیے اور وہ حقیقت سے نہ آشنا ہیں عقل اور روح عین بہار ہیں اور اگر تجھ میں تھوڑی بھی عقل ہے تو کامل کو تلاش کر اور اولیاء اللہ رحمۃ اللہ علیہم کی نرم و سخت بات سے جان نہ چھڑا کی ان کی باتیں تیرے لیے باعث نجات ہیں۔