اللہ عزوجل کے تصرفات عجیب ہیں
وہ ہر طرح کی اذا رسانیوں سے محفوظ رہا اور ایک چیتے کی مادہ اس کو اپنا دودھ پلاتی رہی اور وہ جوان ہو گیا اللہ عزوجل نے اسے ہر نعمت سے نوازا دودھ چھڑایا تو اس کی پرورش اس طرح کی کہ بیان سے باہر ہے.
اللہ عزوجل فرماتا ہے: کہ میرے تصرفات عجیب ہیں میں نے کیڑوں کے لیے جو حضرت ایوب علیہ السلام کے جسم میں پڑ گئے تھے اور وہاں سے غذا حاصل کرتے تھے ان کے دل میں ایسی محبت پیدا کر دی تھی کہ اگر کوئی کیڑا ان کے بدن سے گر پڑتا تو آپ علیہ السلام اس کو اٹھا کر پھر سے بدن پر بٹھا دیتے کیڑے ان سے ایسے مانوس ہو گئے تھے جیسے ایک بچہ اپنے ماں باپ سے مانوس ہوتا ہے ماں کے دل میں اولاد کی محبت کی عجیب شمار روشن ہے۔
اللہ عزوجل نے فرمایا: کہ میں نے اس بچے پر بلا واسطہ غذائیں پیش کی جنہیں اسباب سے کوئی دخل نہ تھا ہم نے نمرود کی پرورش بغیر اسباب کے کی تاکہ وہ اسباب اختیار کرنے کے لیے پریشان نہ ہو اس لیے کہ سبب کبھی مسبب کا ذریعہ نہیں بنتا اور مہ مب کو چھوڑ کر براہ راست ہم سے مدد حاصل کرے یہ وہ عذر بھی کر سکتا تھا کہ اسباب کی طرف توجہ ہونے سے میں اللہ سے غافل ہو گیا چنانچہ اس عر کو بھی ختم کر دیا گیا کہ وہ یہ نہ کہہ سکے کہ فلاں یار نے مجھے گمراہ کر دیا تھا لیکن اس نے اس سب کا شکر اس طرح ادا کیا کہ میرے خلیل ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں ڈال دیا۔
اس نمرود کی حالت اس شہزادے کی تھی جس نے شاہ کا شکر ادا کرنے کے بجائے تکبر کیا اس لیے وہ شاہ کی عنایتوں سے محروم ہو گیا نمرود نے بھی سب مہربانیوں کو پاؤں تلے روند ڈالا۔اس نے خدائی کا دعوی کر دیا اور آسمان کی طرف مجھ سے جنگ کے لیے چلا کیونکہ کسی نجومی نے اسے بتا دیا تھا کہ ایک بچہ پیدا ہوگا جو اس کی سلطنت کو ختم کر دے گا اس نے لاکھوں بچے قتل کروا دیے کہ کہیں ان میں وہ بچہ نہ ہو اس نے ان بچوں کو بے قصور کروایا۔
تمام نعمتیں اور سلطنتیں اس کو ہم سے براہ راست ملی تھی ماں باپ کے ذریعے جن کو نعمتیں ملی وہ سمجھ سکتے ہیں کہ یہ ہمیں ماں باپ نے دی ماں باپ بے شک ظاہری گمراہی کا سبب بنتے ہیں لیکن اصل گمراہی کا سبب انسان کا اپنا نفس ہے جو انسان کو اپنی برائیوں کی جانب نظر نہیں دوڑانے دیتا اس کتے کے گلے میں مجاہدوں کی زنجیر ڈال دو تاکہ حد سے نہ گزر سکیں اگرچہ کتے کو سدھار لیا جائے تو پھر بھی وہ کتا ہی رہتا ہے۔
نفس کو قابو میں رکھنے کے لیے محض مجاہے ہدا کاپی نہیں بلکہ کامل ولی کی صحبت بھی ضروری ہے تم کامل مرشد کا طواف کرتے رہو اسے فیض حاصل کرتے رہو کامل مرشد کی صحبت سے تو نرم ہو کر تم دوست کے پاؤں کا موزہ بن جاؤ گے قران مجید میں نفس کی خباثتوں اور ان کی وجہ سے انجام بد کے قصے جا بجا موجود ہیں مثلا قوم عاد کا قصہ۔
وجہ بیان
مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ یہ شکایت میں نمرود پر اللہ عزوجل کے انعامات کا بیان فرما رہے ہیں کہ اس نے ان نعمتوں پر بجائے شکر ادا کرنے کے اللہ عزوجل کے خلیل حضرت ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں ڈال دیا انسان کی ناشکری اس کے نفس کی وجہ سے ہے اور یہ نفس کو قابو میں رکھنے کے لیے محض مجاہدہ کافی نہیں ہوتا بلکہ اس کے لیے کسی پیر کامل کی صحبت اختیار کرنا لازم ہے۔