ابو الحسن خرقانی اور حدیث کا درس

ابو الحسن خرقانی اور حدیث کا درس

حضرت ابو الحسن خرقانی علیہ الرحمہ کے پاس ایک شخص علم حدیث پڑھنے کے لیے آیا اور دریافت کیا: کی آپ نے حدیث کہاں سے پڑھی؟ حضرت نے فرمایا: براہ راست حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے۔

اس شخص کو یقین نہ آیا رات کو سویا تو خواب میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور فرمایا: ابو الحسن سچ کہتا ہے میں نے ہی اسے پڑھایا ہے صبح کو حضرت ابو الحسن کی خدمت میں وہ حاضر ہوا اور حدیث پڑھنے لگا بعض مقامات پر حضرت ابو الحسن نے فرمایا: یہ حدیث آل حضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی نہیں۔

ابو الحسن خرقانی اور حدیث کا درساس شخص نے پوچھا: کہ آپ کو کیسے معلوم ہوا فرمایا: تم نے حدیث پڑھنا شروع کی تو میں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے آبرو مبارک کو دیکھنا شروع کیا میری یہ آنکھیں حضور کے آبرو مبارک پر ہیں جب حضور کے آبرو مبارک پر شکن پڑتی ہے تو میں سمجھ جاتا ہوں کہ حضور اس حدیث سے انکار فرما رہے ہیں۔

(تذکرۃ الاولیاء)

سبق

ہمارے حضور سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم زندہ ہیں اور حاضر و ناظر اور یہ بھی معلوم ہوا کہ اللہ والے حضور کے دیدار پر انوار سے اب بھی مشرف ہوتے ہیں پھر جو حضور کو زندہ نہ مانے وہ خود ہی مردہ ہے۔

قیدی چچا

اپنے دوستوں کے ساتھ شئر کریں

ایک تبصرہ چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اوپر تک سکرول کریں۔