پیر کی اپنے مرید کو نصیحت
ایک بزرگ کا ایک مرید ترک درویشوں کی صحبت میں گیا اور ان کا گانا بجانا سن کر اس پر ایسی کیفیت طاری ہوئی کی اس نے ان کے تمام ساز توڑ دیے۔ ان درویشوں نے اس کی اس حرکت پر اسے خوب مارا وہ مرید اپنے پیر کے پاس پہنچا اور تمام واقعہ ان کے گوش گزار کیا پیر نے مرید کی بات سنی تو اسے نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ اگر تو نہیں چاہتا کہ تیرا چہرہ دف کی طرح تھپڑ کھا کر سرخ ہو تو اپنے سر کو چنگ کی مانند جھکا لے۔
وجہ بیان
حضرت شیخ سعدی رحمۃ اللہ علیہ اس حکایت میں ایک بزرگ کی اپنے مرید کو نصیحت بیان کرتے ہیں جو گانا سن کر مدہوش ہو گیا اور اس نے گانا بجانے والوں کے تمام آلات توڑ دیے نیز اس حکایت کو بیان کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ایسی محافل میں شمولیت سے اجتناب برتنا چاہیے جن میں شمولیت اختیار کرنے سے برائی کا اندیشہ ہو اور ایمان جانے کا خطرہ ہو۔