ساٹھ ڈاکوؤں کا اسلام میں داخل ہونا
حضرت غوث پاک محبوب سبحانی قطب یزدانی شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں کہ جب میں علم دین حاصل کرنے کے لیے ایک قافلے کے ساتھ بغداد شریف کو گیا تو جب ہمدان پہنچے تو راستے میں ساٹھ ڈاکو قافلے کو لوٹنے کے لیے آئے سارا قافلہ لوٹ لیا ایک ڈاکو نے میرے قریب آکر کہا بیٹا تمہارے پاس کیا کچھ ہے آپ نے فرمایا میرے پاس 40 دینار ہیں ڈاکو نے کہا وہ تم نے کہاں رکھے ہیں آپ نے فرمایا وہ دینار میری گدڑی میں سلے ہوئے ہیں۔
ڈاکو آپ کی سچی بات کو مذاق سمجھتا ہوا چلا گیا پھر دوسرا ڈاکو آیا اس نے آپ سے ایسا ہی سوال کیا آپ نے اسے بھی پہلے کی طرح جواب دیا اور وہ بھی اس بات کو مذاق سمجھتا ہوا واپس چلا گیا جب تمام ڈاکو اپنے سرنگ کے پاس جمع ہوئے تو انہوں نے میری داستان سنائی اور مجھے سردار کے پاس بلایا گیا سب کے سب ڈاکو مال بانٹنے میں مصروف ہو گئے اور ڈاکوؤں کے سردار نے میری طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا بیٹا تمہارے پاس کیا ہے آپ نے سردار سے کہا میرے پاس چالیس دینار ہیں۔
سردار نے حکم دیا کہ آپ کی تلاشی لی جائے جب تلاشی لی گئی تو واقعی آپ کے پاس 40 دینار نکلے آپ کی راست بازی دیکھ کر سردار نے حیرانی میں ڈوب کر آپ سے سوال کیا کہ بیٹا تمہیں سچ بات کہنے پر کس چیز نے امادہ کیا آپ نے جواب دیتے ہوئے فرمایا کہ میری والدہ ماجدہ نے نصیحت فرمائی تھی کہ بیٹا ہمیشہ سچ بولنا اور میں نے اپنی والدہ ماجدہ سے اسی بات کا وعدہ کیا تھا۔
سردار نے آنسو بہاتے ہوئے کہا یہ بچہ اپنی والدہ سے کیے ہوئے وعدے سے منحرف نہیں ہوا اور میں نے تمام عمر اپنے اللہ تعالی سے کیے ہوئے وعدے کی خلاف ورزی کی اسی وقت ڈاکوؤں کا سردار اپنے 60 ڈاکوؤں سمیت آپ کے دست حق پرست پر تائب ہو کر حلقہ اسلام میں داخل ہو گیا اور لوٹا ہوا مال بھی سب کو واپس کر دیا کسی نے کیا خوب فرمایا ہے۔
(سفینۃ الاولیاء)
نگاہ ولی میں یہ تاثیر دیکھی
بدلتی ہزاروں کی تقدیر دیکھی