اسکندریہ کی فتح
اسکندریہ کی فتح میں تاخیر ہوئی تو فاروق اعظم رضی اللہ عنہ نے عمر و بن اس رضی اللہ عنہ کو لکھا: کہ تم وہاں جا کر شاید عیش و عشرت میں مشغول ہو گئے ہو تمہیں چاہیے کہ شہر پر سب کے سب ایک دم حملہ کرو اور فتح کر کے ہی دم لو۔
چنانچہ آپ کے ارشاد کے مطابق کیا گیا تو اسکندریہ فتح ہو گیا اسکندریہ کی فتح کی بشارت لے کر قاصد دوپہر کے وقت مدینہ منورہ پہنچا اور یہ سوچ کر کہ فاروق اعظم اس وقت آرام فرماتے ہوں گے سیدھا مسجد نبوی کی طرف چل دیا ایک عورت کے دریافت کرنے پر بولا: کہ اسکندریہ فتح ہو گیا ہے اور میں یہ خوشخبری پہنچانے اسکندریہ سے آرہا ہوں۔
عورت نے جھٹ یہ خبر فاروق اعظم کو پہنچا دی حضرت فاروق اعظم قاصد سے ملنے باہر تشریف لانے لگے کہ اتنے میں قاصد بھی پہنچ گیا اور حضرت فاروق نے فرمایا: تم سیدھے میرے پاس کیوں نہ چلے آئے عرض کی: اس خیال سے کہ آپ کے آرام میں خلل نہ ہو فرمایا: تم نے میری نسبت ایسا خیال کیوں کیا؟ اگر میں دن میںآارام کی خاطر سو جایا کروں تو خلافت کا کام کون سر انجام دے گا پھر اس کے بعد اسکندریہ کی فتح کا مزدہ سن کر آپ سجدہ میں گر پڑے۔
(فتوح البلدان)
سبق
معلوم ہوا کہ قوم کی عمارت عیش و عشرت اور خواب غفلت کے لیے نہیں ہوتی بلکہ اس میں بیدار ہوشیار رہنا پڑتا ہے۔