وصیت
صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے اپنے آخری مرض حضرت علی رضی اللہ عنہ کو بلایا اور وصیت فرمائی: کہ اے علی! جب میری وفات ہو جائے تو مجھے اپنے ہاتھوں سے غسل دینا کیونکہ تم نے ان ہاتھوں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو غسل دیا ہے۔
پھر مجھے میرے پرانے کپڑوں میں کفن دے کر اس حجرہ شریف کے سامنے رکھ دینا جس میں حضور کا مزار ہے پھر اگر بغیر کنجیوں کے قفل خود بخود کھل جائے تو اندر دفن کر دینا ورنہ عام مسلمانوں کے قبرستان میں لے جا کر دفن کر دینا۔
(سیرت الصالحین)
سبق
صدیق اکبر جن کے وصال میں جان دے رہے ہیں چاہتے ہیں کہ وصال کے بعد مجھے اسی محبوب کی اغوش رحمت میں جگہ ملے معلوم ہوا کہ صدیق اکبر رضی اللہ عنہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دل و جان سے چاہنے والے اور سچے محب تھے۔