diler o bahadur

دلیر و بہادر

ایک دن حضرت علی رضی اللہ عنہ نے لوگوں سے کھڑے ہو کر فرمایا: بھلا تم جانتے ہو تم لوگوں میں زیادہ بہادر اور شجاع کون ہے؟ حاضرین نے جواب دیا: جناب آپ فرمایا: نہیں بلکہ سب سے زیادہ دلیر و بہادر ابوبکر صدیق تھے۔

اس کا امتحان یوں ہوا کہ جب بدر کا معرکہ پیش آیا تو ہم نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ایک چھپڑ تیار کیا اور حضور کو وہاں بٹھا کر کہا: کہ حضور کی پاسبانی اور حفاظت کے لیے کوئی شخص کھڑا ہوگا تاکہ بت پرستوں میں سے کوئی شخص آپ کے پاس نہ پہنچ سکے۔

دلیر و بہادرمیں قسم کھا کر کہتا ہوں کہ اس وقت صرف ابوبکر ہی آگے بڑھے اور اس بات کے متکفل ہو کر آپ کے سر مبارک پر ننگی تلوار لیے کھڑے رہے۔

(نزہۃ المجالس)

سبق

صدیق اکبر رضی اللہ عنہ سب سے زیادہ سخی بھی اور سب سے زیادہ جری بھی تھے اور اس بات کے گواہ خود حضرت مولا علی رضی اللہ عنہ ہیں۔

عزیز مصر

اپنے دوستوں کے ساتھ شئر کریں

ایک تبصرہ چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اوپر تک سکرول کریں۔