pul srat ka rasta

پل صراط کی راہداری

ایک دن صدیق اکبر رضی اللہ عنہ حضرت مولا علی رضی اللہ عنہ کی طرف دیکھ کر مسکرائے مولا علی رضی اللہ عنہ نے دریافت کیا: جناب مجھے دیکھ کر آپ مسکرائے کیوں؟ صدیق اکبر نے فرمایا: اے علی! مبارک ہو مجھ سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ جب تک علی کسی کو پل صراط سے گزرنے کی چٹھی نہ دے گا تب تک وہ  پل صرات سے گزر نہ سکے گا۔

پل صراط کی راہداریاس پر حضرت علی رضی اللہ عنہ بھی مسکرا پڑے اور فرمایا: اے خلیفۃ المسلمین! آپ کو بھی مبارک ہو مجھ سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ اے علی! تم اس شخص کو پل صراط کی راہداری ہرگز نہ دینا جس کے دل میں ابوبکر یہ عداوت ہو بلکہ اسی کو دینا جو ابوبکر کا محب ہو۔

(نزہۃ المجالس)

سبق

حضرت علی رضی اللہ عنہ کی محبت و غلامی سے کچھ فائدہ جبھی حاصل ہو سکتا ہے جب کہ صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی محبت بھی دل میں ہو ورنہ برائے نام محبت علی کسی کام کی نہیں۔

روشن قمیص

اپنے دوستوں کے ساتھ شئر کریں

ایک تبصرہ چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اوپر تک سکرول کریں۔