بے موسم پھل
حضرت مریم علیہ السلام کی والدہ نے حالت حمل میں یہ نظر مانی تھی کہ اے رب! میرے میں تیرے لیے منت مانتی ہوں کہ جو میرے پیٹ میں ہے وہ خالص تیری خدمت کے لیے رہے گا چنانچہ آپ کے ہاں ایک بچی پیدا ہوئی جس کا نام مریم رکھا گیا اور والدہ مریم اپنی اس بچی کو بیت المقدس میں لے گئی اور مسجد کی خدمت کے لیے وہاں داخل کر دیا۔
بیت المقدس کے متولیوں میں حضرت زکریا علیہ السلام بھی تھے اور آپ مریم کے عزیز بھی تھے آپ کی اہلیہ مریم کی خالہ تھی اسی لیے مریم کو آپ نے اپنی نگہبانی میں رکھا زکریا علیہ السلام نے مریم کے لیے مسجد میں ایک کمرہ بنوایا اور مریم کو اپنی زیر نگرانی میں اس میں رکھا آپ کے سوا اس کمرے میں کوئی نہ جا سکتا تھا آپ جب باہر جاتے تو کمرے کے دروازے بند کر کے جاتے اور تشریف لاتے تو خود ہی کھولتے۔
حضرت مریم علیہ السلام کی کرامت دیکھیے کہ زکریا علیہ السلام جب بھی اس کمرہ میں داخل ہوتے تو اس بند کمرے میں مریم کے پاس مختلف قسم کے تازہ پھل موجود پاتے گرمیوں کے پھل سردیوں میں اور سردیوں کے پھل گرمیوں میں وہاں رکھے ہوتے حضرت زکریا علیہ السلام یہ نئے یہ سورۃ دیکھی تو فرمایا: اے مریم! یہ پھل تمہاری اس بند کمرے میں کون دے جاتا ہے اور یہ پھل کہاں سے آتے ہیں؟ مریم علیہ السلام نے فرمایا: وہ اللہ کے پاس سے آتے ہیں وہ جسے چاہے بے حساب دے۔
حضرت زکریا علیہ السلام کی عمر شریف 75 سال سے بھی زیادہ تھی سر انور سفید ہو چکا تھا اورآواز مبارک میں بھی ضعیف آچکا تھا اور آپ کے ہاں اولاد نہ تھی آپ نے خیال فرمایا: خدا تعالی مریم کو بے موسم کے پھل عطا فرماتا ہے تو مجھے بھی اس بڑھاپے میں جب کی میری بیوی بھی بانجھ ہے یقینا اولاد دینے پر قادر ہے اس خیال سے آپ نے اسی جگہ جہاں آپ مریم کے پاس بیٹھے تھے دعا کی کہ اے اللہ! مجھے اپنے پاس سے صاف ستھری اولاد دے بے شک تو دعا سننے والا ہے۔
آپ کی اس دعا کے بعد جبرائیل حاضر ہوئے اور عرض کیا: اللہ تعالی نے آپ کو بشارت دی ہے کہ آپ کے ہاں لڑکا پیدا ہوگا جس کا نام یحیی ہوگا۔
(قرآن کریم)
سبق
اولیاء کی کرامت برحق ہے مریم علیہ السلام کے پاس بے موسم کے پھل موجود ہونا یہ ان کی کرامت تھی اور یہ بھی معلوم ہوا کہ جس جگہ اللہ والوں کے قدم آجائیں اس جگہ کو ایک خاص خصوصیت حاصل ہو جاتی ہے اور اس جگہ جو دعا مانگی جائے وہ خدا جلدی سنتا ہے۔
اس لیے حضرت زکریا علیہ السلام نے اس جگہ مریم تھی دعا مانگی اور وہ قبول ہو گئی اور یہ بھی معلوم ہوا کہ اللہ تعالی کے بتانے سے انبیاء کرام کو رحام کا بھی علم ہو جاتا ہے کیونکہ جب اللہ نے بشارت دی کی تمہارے ہاں یحیی پیدا ہوگا تو زکریا علیہ السلام کو علم ہو گیا کہ میری اہلیہ کے پیٹ میں لڑکا ہے۔