badshah ka khwab

بادشاہ کا خواب

مصر کے بادشاہ ایان بن ولید عملقی نے ایک رات خواب دیکھا کہ سات فربہ گائیں ہیں جنہیں سات دبلی گائیں کھا رہی ہیں اور ساتھ ہری بالی ہیں جنہیں ساتھ سوکھی پالیں کھا رہی ہیں بادشاہ کو اس خواب سے بڑی پریشانی ہوئی اور بڑے بڑے ساہروں اور کاہنوں سے اس خواب کی تعبیر پوچھی مگر کوئی بھی اس کی تعبیر بیان نہ کر سکا۔

میں تو کچھ بھی نہیں کیا تھا بادشاہ کا ساقی جو جیل میں رہ چکا تھا اور یوسف علیہ السلام کے فرمانے کے مطابق اپنے عہدے پر بحال ہو چکا تھا بادشاہ سے کہنے لگا کہ جیل میں ایک عالم ہے جو خواب کی تعبیر بتانے میں یکتا ہے بادشاہ نے کہا: تو تم اس کے پاس جا کر میرا خواب بیان کرو اور اس سے تعبیر پوچھ کر آؤ۔

چنانچہ وہ ساقی جیل میں حضرت یوسف علیہ السلام کے پاس آیا حضرت یوسف علیہ السلام سے عرض کرنے لگا: اے یوسف! ہمارے بادشاہ نے یہ خواب دیکھا ہے اس کی تعبیر کیا ہے؟ آپ نے فرمایا: اس کی تابیر یہ ہے کہ تم سات برس لگاتار کھیتی کرو گے اور غلہ خوب ہوگا ساتھ موٹی گائیں اور ساتھ ہری بالوں کا اسی طرف اشارہ ہے اور پھر اس کے بعد سات برس بڑے سخت اور قحط کے آئیں گے ان سالوں میں تم پہلے سات سالوں کا جمع کردہ غلہ کھاؤ گے ساتھ دبلی گائیں اور خشک بالوں کا اشارہ اسی طرف ہے پھر اس کے بعد ایک برس ایسا آئے گا جس میں خوشحالی کا دور ہوگا اور زمین سر سبز ہوگی اور درخت خوب کھلیں گے۔

بادشاہ کا خوابساقی نے تعبیر جب بادشاہ کو سنائی تو بادشاہ اس تعبیر کو سن کر مطمئن ہو گیا اور جان گیا کہ تعبیر یہی ہو سکتی ہے اور اس کو شوق پیدا ہوا کہ یہ تعبیر یوسف علیہ السلام کی اپنی زبانی سنیں اس لیے اس نے حضرت یوسف علیہ السلام کو بلا بھیجا۔

چنانچہ حضرت یوسف علیہ السلام کے پاس بادشاہ کا قاصد پہنچا اور اس نے کہا: کہ بادشاہ آپ کو بلاتا ہے تو آپ نے اس قاصد سے فرمایا: پہلے تم بادشاہ کو جا کر میرا پیام دو کی میرے معاملے کی تحقیق کرے اور دیکھ لے کہ مجھے بلا وجہ جیل میں بھیج دیا گیا ہے۔

قاصد یہ بیان لے کر بادشاہ کے پاس پہنچا تو بادشاہ نے سارا قصہ معلوم کر کے عورتوں کو جمع کیا اور زلیخا کو بھی بلایا اور ان سب سے یوسف علیہ السلام کے متعلق پوچھا تو سب نے متفقانہ طور پر کہا: کہ حاشا للہ ہم نے یوسف میں کوئی برائی نہیں پائی اور زلیخہ کو بھی یہ کہنا پڑا کہ اصلی بات کھل گئی اور واقعی میرا ہی قصور تھا اور وہ بالکل سچا ہے اس کے بعد بادشاہ کے حکم سے بڑی عزت و احترام کے ساتھ حضرت یوسف علیہ السلام جیل سے رہا کر دیے گئے۔

(قرآن کریم)

سبق

انبیاء کرام کے علوم حق ہیں اور انجام کار حق و صداقت ہی کی فتح ہوتی ہے۔

نمک حرام غلام

اپنے دوستوں کے ساتھ شئر کریں

ایک تبصرہ چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اوپر تک سکرول کریں۔