khaleel w namrood ka munazra

خلیل و نمرود کا مناظرہ

حضرت ابراہیم علیہ السلام نے جب نمرود کو خدا پرستی کی دعوت دی تو نمرود اور حضرت ابراہیم علیہ السلام میں حسب ذیل مناظرہ ہوا۔

نمرود – تمہارا رب کون ہے جس کی پرسش کی تم مجھے دعوت دیتے ہو۔

حضرت خلیل علیہ السلام  – میرا رب وہ ہے جو زندہ بھی کر دیتا ہے اور مار بھی ڈالتا ہے۔

نمرود – یہ بات تو میرے اندر بھی موجود ہے لو ابھی دیکھو میں تجھے زندہ بھی کر کے دکھاتا ہوں اور مار کر بھی یہ کہہ کر نمرود نے دو شخصوں کو بلایا ان میں سے ایک شخص کو قتل کر دیا اور ایک کو چھوڑ دیا اور کہنے لگا: دیکھ لو! ایک کو میں نے مار ڈالا اور ایک کو گرفتار کر کے چھوڑ دیا گویا اسے زندہ کر دیا نمرود کی یہ احمقانہ بات دیکھ کر حضرت خلیل علیہ السلام نے ایک دوسری مناظرانہ گفتگو فرمائی اور فرمایا۔۔۔

خلیل و نمرود کا مناظرہخلیل علیہ السلام  – میرا رب سورج کو مشرق کی طرف سے لاتا ہے تجھ میں اگر کچھ طاقت ہے تو تو مغرب کی طرف سے لا کر دکھا۔

یہ بات سن کر نمرود کے ہوش اڑ گئے اور لاجواب ہو گیا۔

(قرآن کریم)

سبق

جھوٹے دعوے کا انجام ذلت و رسوائی ہے اور کافر انتہائی احمق ہوتا ہے۔

آسمان کا گریہ

اپنے دوستوں کے ساتھ شئر کریں

ایک تبصرہ چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اوپر تک سکرول کریں۔